سرینگر: سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ملک کی جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومتیں ہیں ان کے وزراء اعلیٰ اس دوڑ میں ہیں کہ کون اقلیتوں پر کتنی سختی کرے۔ موصوفہ نے کہا کہ بی جے پی سرکار برطانیہ کے نقشہ قدم پر چل رہی ہے جس سے ملک میں سنہ 1947 جیسے حالات پیدا ہوں۔ Mehbooba On Current Situation In India
سرینگر میں پارٹی دفتر پر ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'بی جے پی ملک میں گجرات ماڈل، یوپی ماڈل اور مدھیہ پردیش ماڈل کو لاگو کرنے کی دوڑ میں ہے تاکہ مسلم اقلیتوں کو نشانہ بناکر ان پر ظلم و تشدد کیا جائے۔' انہوں کہا کہ 'آئے روز ملک میں مسلم اقلیتی آبادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان پر تشدد کیا جارہا ہے۔'
آسام کے وزیر اعلی ہمنتا بسوا شرما کے مدرسوں متعلق بیان پر ردعمل کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'آر ایس ایس کی شاخیں ملک کے مختلف مقامات پر نوجوانوں کو تلوار اور تیر کمان چلانے کی تربیت دی رہی ہے، لیکن مدرسوں سے ان کو تکلیف ہے۔' انہوں نے آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما پر مدرسے کے نام پر سیاست کرنے پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کہا کہ 'وہ فرقہ وارانہ سیاست میں اپنے ساتھیوں سے دو قدم آگے رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔' Mehbooba Mufti Slams Assam CM Himanta Biswa
یاد رہے کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ 'ملک میں مدرسوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ان میں بچے نارمل تعلیم نہیں سیکھ رہے ہیں۔' محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'ملک میں اقلیتوں کے خلاف اتنے واقعات پیش آئے لیکن تعجب ہے کہ وزیر اعظم خاموش ہے۔' انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی سرکار ملک کے سیکولر آئین کی بنیادوں کو مسمار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جن پر یہ ملک بنا تھا۔'