ETV Bharat / state

Woman Entrepreneur of Kashmir خود اعتمادی اور پختہ عزم نے اسمہ بٹ کو کامیاب بنایا

شہر سرینگر سے تعلق رکھنے والی اسمہ بٹ نے ایل ایل بی کیا ہے۔ گھریلو مصروفیات کی وجہ سے اگرچہ اسمہ بطور وکیل اپنی پریکٹس جاری نہیں رکھ پائیں۔ تاہم اپنے بچوں کی بہتر پرورش کرنے اور گھر والوں کو بھی وقت دینے کے لیے انہوں نے اپنا شیپ فارم قائم کیا ہے۔

meet-successful-woman-entrepreneur-asma-bhat-of-srinagar
خود اعتمادی اور پختہ عزم نے اسمہ بٹ کو کامیاب بنایا
author img

By

Published : Mar 22, 2023, 3:35 PM IST

Updated : Mar 22, 2023, 5:02 PM IST

خود اعتمادی اور پختہ عزم نے اسمہ بٹ کو کامیاب بنایا

سرینگر: وادی کشمیر میں کئی ایسی خواتین ہیں جو کہ کاروبار میں اپنا نام کما چکی ہیں لیکن اسمہ بٹ جیسی خواتین بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں جنہوں نے مردوں کا پیشہ سمجھے جانے والے کام مویشی پروری کو اختیار کر کے ایک فارم قائم کرکے کامیاب خاتون انٹرپرنیور کے طور اپنی ایک الگ پہنچان بنائی۔ وہیں یہ آج کی تاریخ نہ صرف خود روزگار کما رہی ہیں بلکہ دوسروں کو بھی روز روزگار فراہم کر رہی ہیں۔ اسمہ بٹ کی مثبت سوچ اور اس کے کاروباری سفر سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے خصوصی گفتگو کی۔

شہر سرینگر سے تعلق رکھنے والی اسمہ بٹ نے ایل ایل بی کیا ہے۔ گھریلو مصروفیات کی وجہ سے اگرچہ اسمہ بطور وکیل اپنے پریکٹس جاری نہیں رکھ پائیں، تاہم اپنے بچوں کی بہتر پرورش کرنے اور گھر والوں کو بھی وقت دینے کے لیے اس نے اپنا ہی کچھ کرنے کی چاہ لیے شیپ فارم قائم کرنے کا فیصلہ لیا۔ ایسے میں انہوں نے 2017 میں اپنے فارم کی بنیاد ڈالی۔ مگر کچھ حائل مشکلات کی وجہ سے یہ سال 2020 میں اپنے فارم کو بہتر طور قائم کرنے میں کامیاب ہو پائیں اور آج کی تاریخ میں ان کے فارم میں مختلف اقسام کی 2 سو سے زائد بھیڑیں موجود ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھیڑ پالنے کے اس کام میں جانکاری نہ ہونے کی وجہ سے شروع شروع میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ہمت اور حوصلہ اور گھریلو کے تعاون سے حائل رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے بہر حال کامیابی ملی۔ "وائٹ وولز" کے نام وسطی ضلع بڈگام میں قائم کیے گئے۔ اس فارم سے اسمہ بٹ نہ صرف خود روزگار کما رہی ہیں بلکہ مزید 10 افراد کو بھی روزگار فراہم کررہی ہیں، جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔ اسمہ کے فارم میں بھیڑ کے علاوہ بطخ کی کئی اقسام اور کشمیری نسل کے مرغ مرغیاں بھی پالی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:Frozen Food Business فروزن فوڈ کاروبار شروع کرنے والی کشمیر کی پہلی خاتون

اسمہ کے اس کاروبار میں اپنے خاوند اور سسرال والوں کا بھرپور ساتھ ملا ہے جس کے نتیجے میں یہ اپنے کاروبار کو آگے لے جانے میں کامیاب ہوپائی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گھر والوں کے ساتھ اور تعاون کافی اہم ہے کیونکہ تبھی اپنے خوابوں کو سہی معنوں میں حقیقیت کا جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر عورت خود اعتمادی اور اپنے دائرے اختیار میں رہ کر کسی بھی شعبے میں اپنی قسمت آزمائی کرے گی تو کامیابی ضرور اس کے قدم چومے گی۔

جموں و کشمیر نے ملک کو ہزاروں محنتی خواتین دی ہیں جو کامیابی کے عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ جو چیز ان کی کہانیوں کو زیادہ دلکش بناتی ہے وہ یہ ہے کہ ان کے سفر رکاوٹوں سے بھرے ہوئے تھے جن پر انہوں نے کامیابی سے قابو پایا۔ کامیاب ہونے کے ان کے پختہ عزم نے انہیں آگے بڑھنے کا راستہ دکھایا اور اپنے راستے میں ملنے والے ہر شخص کو متاثر کیا۔ وادی کشمیر میں خواتین اب مردوں کے شان بشان کام کررہی ہیں اور مختلف شعبہ جات میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا بھی منوا رہی ہیں۔ وہیں یہاں کی اعلی تعلیم یافتہ خواتین سرکاری نوکری کے پیچھے بھاگنے کے بجائے خود روزگار کمانے پر اپنی توجہ مرکوز کررہی ہے۔

خود اعتمادی اور پختہ عزم نے اسمہ بٹ کو کامیاب بنایا

سرینگر: وادی کشمیر میں کئی ایسی خواتین ہیں جو کہ کاروبار میں اپنا نام کما چکی ہیں لیکن اسمہ بٹ جیسی خواتین بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں جنہوں نے مردوں کا پیشہ سمجھے جانے والے کام مویشی پروری کو اختیار کر کے ایک فارم قائم کرکے کامیاب خاتون انٹرپرنیور کے طور اپنی ایک الگ پہنچان بنائی۔ وہیں یہ آج کی تاریخ نہ صرف خود روزگار کما رہی ہیں بلکہ دوسروں کو بھی روز روزگار فراہم کر رہی ہیں۔ اسمہ بٹ کی مثبت سوچ اور اس کے کاروباری سفر سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے خصوصی گفتگو کی۔

شہر سرینگر سے تعلق رکھنے والی اسمہ بٹ نے ایل ایل بی کیا ہے۔ گھریلو مصروفیات کی وجہ سے اگرچہ اسمہ بطور وکیل اپنے پریکٹس جاری نہیں رکھ پائیں، تاہم اپنے بچوں کی بہتر پرورش کرنے اور گھر والوں کو بھی وقت دینے کے لیے اس نے اپنا ہی کچھ کرنے کی چاہ لیے شیپ فارم قائم کرنے کا فیصلہ لیا۔ ایسے میں انہوں نے 2017 میں اپنے فارم کی بنیاد ڈالی۔ مگر کچھ حائل مشکلات کی وجہ سے یہ سال 2020 میں اپنے فارم کو بہتر طور قائم کرنے میں کامیاب ہو پائیں اور آج کی تاریخ میں ان کے فارم میں مختلف اقسام کی 2 سو سے زائد بھیڑیں موجود ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھیڑ پالنے کے اس کام میں جانکاری نہ ہونے کی وجہ سے شروع شروع میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ہمت اور حوصلہ اور گھریلو کے تعاون سے حائل رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے بہر حال کامیابی ملی۔ "وائٹ وولز" کے نام وسطی ضلع بڈگام میں قائم کیے گئے۔ اس فارم سے اسمہ بٹ نہ صرف خود روزگار کما رہی ہیں بلکہ مزید 10 افراد کو بھی روزگار فراہم کررہی ہیں، جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔ اسمہ کے فارم میں بھیڑ کے علاوہ بطخ کی کئی اقسام اور کشمیری نسل کے مرغ مرغیاں بھی پالی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:Frozen Food Business فروزن فوڈ کاروبار شروع کرنے والی کشمیر کی پہلی خاتون

اسمہ کے اس کاروبار میں اپنے خاوند اور سسرال والوں کا بھرپور ساتھ ملا ہے جس کے نتیجے میں یہ اپنے کاروبار کو آگے لے جانے میں کامیاب ہوپائی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گھر والوں کے ساتھ اور تعاون کافی اہم ہے کیونکہ تبھی اپنے خوابوں کو سہی معنوں میں حقیقیت کا جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر عورت خود اعتمادی اور اپنے دائرے اختیار میں رہ کر کسی بھی شعبے میں اپنی قسمت آزمائی کرے گی تو کامیابی ضرور اس کے قدم چومے گی۔

جموں و کشمیر نے ملک کو ہزاروں محنتی خواتین دی ہیں جو کامیابی کے عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ جو چیز ان کی کہانیوں کو زیادہ دلکش بناتی ہے وہ یہ ہے کہ ان کے سفر رکاوٹوں سے بھرے ہوئے تھے جن پر انہوں نے کامیابی سے قابو پایا۔ کامیاب ہونے کے ان کے پختہ عزم نے انہیں آگے بڑھنے کا راستہ دکھایا اور اپنے راستے میں ملنے والے ہر شخص کو متاثر کیا۔ وادی کشمیر میں خواتین اب مردوں کے شان بشان کام کررہی ہیں اور مختلف شعبہ جات میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا بھی منوا رہی ہیں۔ وہیں یہاں کی اعلی تعلیم یافتہ خواتین سرکاری نوکری کے پیچھے بھاگنے کے بجائے خود روزگار کمانے پر اپنی توجہ مرکوز کررہی ہے۔

Last Updated : Mar 22, 2023, 5:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.