ETV Bharat / state

Tarigami on Apple Imports: 'کیرالہ کے طرز پر کشمیر میں بھی سیب کاشتکاروں کے لئے سوسائٹی قائم ہونی چاہئے' - ایم وائی تاریگامی کشمیر سیب درآمد

’’افغانستان کے راستے ایران کے سیب کی درآمدات کی وجہ سے کشمیر کے سیب کاشتکاروں کو کافی نقصان سے دوچار M Y Tarigami on Apple Importsہونا پڑ رہا ہے۔‘‘

کیرالہ کے طرز پر کشمیر میں بھی سیب کاشتکاروں کے لئے سوسائٹی قائم ہونی چاہئے‘
کیرالہ کے طرز پر کشمیر میں بھی سیب کاشتکاروں کے لئے سوسائٹی قائم ہونی چاہئے‘
author img

By

Published : Jun 23, 2022, 10:08 PM IST

سرینگر: ’’جموں و کشمیر میں سیب کاشتکاروں کے منافع کے لیے کوآپریٹیو سوسائٹی کا قیام عمل میں لایا جانا چاہیے تاکہ کاشتکاروں کو انکی محنت کا بھر پور پھل مل سکے۔‘‘ M Y Tarigami on Kashmir Horticultureان باتوں کا اظہار سرینگر میں سی پی آئی (ایم) کے سٹیٹ سیکریٹری ایم وائی تاریگامی نے آل انڈیا کسان تحریک کی ایک تقریب کے دوران پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

کیرالہ کے طرز پر کشمیر میں بھی سیب کاشتکاروں کے لئے سوسائٹی قائم ہونی چاہئے‘

آل انڈیا کسان تحریک نے سرینگر میں سیب کاشتکاروں کے لیے دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا تھا جس میں کاشتکاروں کے مسائل سنے گئے اور انکے حل کے لئے منظم تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پریس کانفرنس کے دوران تاریگامی نے کہا کہ ’’کشمیر میں سیب کی 77 فی صد کاشتکاری اور پیداوار ہوتی ہے لیکن کاشتکار کو اسکی محنت کے باوجود کچھ ہی فی صد منافع مل رہا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’افغانستان کے راستے ایران کے سیب کی درآمدات کی وجہ سے کشمیر کے سیب کاشتکاروں کو کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔‘‘ Tarigami on Apple Importsانہوں نے حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’سرکار کو کارپوریٹ کی فکر ہے لیکن کسان کی نہیں، جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔‘‘

سی پی آئی (ایم) کے سٹیٹ سیکریٹری نے مزید کہا کہ سرکار کو چاہیے کہ کشمیر میں کیرالہ کی طرح سیب کاشتکاروں کی کارپوریٹ سوسائٹی کا قیام عمل میں لائے جس سے کاشتکاروں کو منافع ہوگا اور انہیں اپنی پیداوار کا مناسب نفع بھی حاصل ہوگا۔

سرینگر: ’’جموں و کشمیر میں سیب کاشتکاروں کے منافع کے لیے کوآپریٹیو سوسائٹی کا قیام عمل میں لایا جانا چاہیے تاکہ کاشتکاروں کو انکی محنت کا بھر پور پھل مل سکے۔‘‘ M Y Tarigami on Kashmir Horticultureان باتوں کا اظہار سرینگر میں سی پی آئی (ایم) کے سٹیٹ سیکریٹری ایم وائی تاریگامی نے آل انڈیا کسان تحریک کی ایک تقریب کے دوران پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

کیرالہ کے طرز پر کشمیر میں بھی سیب کاشتکاروں کے لئے سوسائٹی قائم ہونی چاہئے‘

آل انڈیا کسان تحریک نے سرینگر میں سیب کاشتکاروں کے لیے دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا تھا جس میں کاشتکاروں کے مسائل سنے گئے اور انکے حل کے لئے منظم تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پریس کانفرنس کے دوران تاریگامی نے کہا کہ ’’کشمیر میں سیب کی 77 فی صد کاشتکاری اور پیداوار ہوتی ہے لیکن کاشتکار کو اسکی محنت کے باوجود کچھ ہی فی صد منافع مل رہا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’افغانستان کے راستے ایران کے سیب کی درآمدات کی وجہ سے کشمیر کے سیب کاشتکاروں کو کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔‘‘ Tarigami on Apple Importsانہوں نے حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’سرکار کو کارپوریٹ کی فکر ہے لیکن کسان کی نہیں، جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔‘‘

سی پی آئی (ایم) کے سٹیٹ سیکریٹری نے مزید کہا کہ سرکار کو چاہیے کہ کشمیر میں کیرالہ کی طرح سیب کاشتکاروں کی کارپوریٹ سوسائٹی کا قیام عمل میں لائے جس سے کاشتکاروں کو منافع ہوگا اور انہیں اپنی پیداوار کا مناسب نفع بھی حاصل ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.