سرینگر: جموں و کشمیر یوٹی کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ حالیہ ٹارگیٹ کلنگ کی جہاں کشمیر کے لوگوں نے مذمت کی ہے، وہیں سکیورٹی فورسز نے بھی ان ہلاکتوں کو انجام دینے والے عسکریت پسندوں کے خلاف لائحہ عمل تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ ایسے واقعات کی مذمت بھی کر رہے ہیں۔ مذہبی رہنماؤں نے بھی ان ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔ Manoj Sinha On Targeted Killings In J&K
عسکریت پسندی پر انتظامیہ کی طرف سے ردعمل پر انہوں نے کہا کہ یہ (عسکریت پسندی) آخری سانسیں لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا جب دیا بجھنے لگتا ہے تو اس کی آخری لو تیز ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند کوشش کر رہے ہیں کہ پھر وہی دن آئیں، لیکن انتظامیہ اور سکیورٹی فورسز پوری طاقت سے اپنی تیاری کر رہے ہیں۔ Manoj Sinha reacts on Targeted Killings In J&K
انہوں پاکستان کا نام نہ لیتے ہوئے اس کی طرف اشارہ کیا کہ کچھ عناصر اس پار بیٹھے ہیں جو کوشش کر رہے ہیں کہ وادی کشمیر میں غیر یقینی حالات پیدا کی جائے۔ ان کو یہ برداشت نہیں ہو رہا ہے کہ سیاحت اور اقتصادی صورتحال میں مثبت تبدیلی ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف "ہمارا لائحہ عمل کامیاب ہو جائے گا۔" Manoj Sinha reacts on Targeted Killings
یہ بھی پڑھیں:
Target Killings in Kashmir: امسال جموں و کشمیر میں سترہ عام شہری پُرتشدد واقعات میں ہلاک
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتوں میں وادی کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے 11 واقعات پیش آئے ہیں، جن میں نامعلوم اسلحہ برداروں نے عام شہریوں سمیت غیر مسلحہ پولیس اہلکاروں کو ہلاک کیا ہے۔ ان ہلاکتوں میں پی ایم پکیج ملازم راہل بھٹ اور ایک جموں صوبے کی ٹیچر رجنی بالا بھی شامل ہیں۔ ان ہلاکتوں سے پی ایم پکیج ملازمین اور جموں صوبے کے ملازمین واپس جموں چلے گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک وادی میں ان کو حفاظت فراہم نہیں کی جائے گی تب تک وہ وادی میں کام نہیں کریں گے۔ Manoj Sinha reacts on Targeted Killings In J&K