جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے جمعہ کو تین سرکاری ملازمین کو مبینہ طور عسکریت پسندوں کے ساتھ روابط کے الزام میں نوکریوں سے برطرف کر دیا۔ LG Sacks 3 Govt Employees for ‘Militant Links’ برطرف کیے گئے ملازمین میں یونیورسٹی آف کشمیر کے پروفیسر الطاف حسین پنڈت، پولیس کانسٹیبل غلام رسول اور محکمہ تعلیم میں بحیثیت استاد کام کر رہے محمد مقبول حجام شامل ہیں۔
الطاف حسین پنڈت ضلع بارہمولہ کے وڈورہ بالا، سوپور کے رہنے والے ہیں۔ Three govt Employees Sacked for Militant Links محمد مقبول حجام ضلع ڈودہ کے بھرت سے تعلق رکھتے ہیں جب کہ غلام رسول ضلع کپواڑہ کے سوگام، لولاب کے رہنے والے ہیں۔ LG Sacks 3 Govt Employees for ‘Militant Links’ انتظامیہ نے آئین کی دفعہ 311 (2) کے تحت ان ملازمین کو برطرف کیا۔ اس دفعہ کے تحت لیفٹیننٹ گورنر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ بلا کسی تحقیق کے سرکاری ملازم کو ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر برطرف کر سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اب تک انتظامیہ نے 34 سرکاری ملازمین کو ان ہی الزامات پر نوکریوں سے برطرف کیا۔ Government Employees Sacked in Kashmir یاد رہے کہ گذشتہ برس اپریل میں انتظامیہ نے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی تھی جس کی قیادت ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ’سی آئی ڈی‘ کو سونپی گئی ہے۔ اس چھ رکنی ٹاسک فورس میں جموں اور کشمیر کے صوبائی پولیس سربراہان کے علاوہ محکمہ داخلہ، محکمہ قانون، انصاف و پارلیمانی امور اور متعلقہ محکمہ کے نمائندے - جن کے عہدے ایڈیشنل سیکریٹری سے کم نہ ہو، اس ٹاسک فورس کے ممبران ہوں گے۔
اس ٹاسک فورس کو یہ اختیارات حاصل ہیں کہ وہ سرکاری ملازمین کی ملک مخالف سرگرمیوں کی سخت نگرانی کریں اور ان کے متعلق رپورٹ تیار کرکے لیفٹیننٹ گونرنر کو ارسال کریں۔ ایل جی ان کی برطرفی کے متعلق حکمنامہ جاری کرتے ہیں۔ تشکیل دی گئی ٹاسک فورس دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی ایسی کمیٹی ہے جو سرکاری ملازمین کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔ اس اعلیٰ سطح کی ٹاسک فورس کے قیام کے ساتھ ہی سرکاری ملازمین میں تشویش پیدا ہوئی تھی۔
- مزید پڑھیں: برخاست ملازمین کو یونین کی حمایت