واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں واقع تاریخی عمارتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے 122 معزز شہریوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو عرضی بھیجی تھی۔
عرضی کے 9 دن بعد لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے شیر گھڑی اور مبارک منڈی کو تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سنٹر ( ایس کے آئی سی سی) میں تقریر کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں کی مبارک منڈی اور سرینگر کی شیر گھڑی کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے وادی کی معروف شخصیت کی جانب سے ایک عرضی موصول ہوئی تھی۔ میں آپ کو بتا دینا چاہتا ہوں کی ہماری انتظامیہ جموں و کشمیر کے ثقافت اور ورثاء کی حفاظت اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے کار بند ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں متعلقہ افسران سے اور جموں وکشمیر کے چیف سکریٹری، منسٹری آف کلچر کے سیکرٹری سے بات ہو چکی ہے۔ جس کے بعد ان دونوں تاریخی عمارتوں کی حفاظت اور تحفظ یقینی ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ رواں مہینے کی تیرہ تاریخ کو ان عمارتوں کو تحفظ فراہم کروانے کے لیے انجن نیشنل ٹرسٹ فار آرٹس اینڈ کلچر ہریجن ( انٹیک) کے جموں و کشمیر چیپٹر کے ذریعے بھیجی گئی تھی۔
'پولیس کی جانچ ہی ایک طرح کی سازش بن گئی ہے'
عرضی پر دستخط کرنے والوں میں پروفیسر امیتابھ متو، پنڈت بجن سوپوری، ایم کے رینا، رحمان راہی، محمد یوسف ٹینگ جیسی شخصیت شامل تھی۔
انٹیک کے جموں و کشمیر چیپٹر کے کنوینر سلیم بیگ کی جانب سے بھیجی گئی عرضی میں تمام دستخط کنندگان نعمان کی تھی کہ 'کسی بھی صورت میں ان تاریخی عمارتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں ہونی چاہیے، اگر ایسا ہوتا ہے تو وہ کسی کے بھی حق میں نہیں ہوگا۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان عمارتوں کو تحفظ اور اس کی مکمل حفاظت یقینی بنائی جائے۔"
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سہنا کی جانب سے یقین دہانی کیے جانے کے بعد بیک نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ ' ہم اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں۔ کافی عرصے سے ان تاریخی عمارتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہم جستجو کررہے تھے۔
ہمیں امید ہے کہ اب انتظامیہ کی جانب سے کارروائی میں تیزی آئے گی۔ 'ان کا مزید کہنا تھا کہ شیر گھڑی میں آرٹ گیلری، کرکٹ میوزیم بننے سے ہم سب کو کافی فائدہ ہو گا۔