سرینگر: کشمیر کی خواتین ہنر اور قابلیت کے لحاظ سے ہر شعبے میں اپنا لوہا منوا رہی ہیں۔ کھیل کی دنیا ہو یا پھر تعلیم کا میدان، یہاں کی خواتین مردوں سے کم نہیں ہیں۔ ایسی ہی سرینگر کی نو عمر لڑکی سلبینہ شالہ Salbeena Shalla ہیں ویٹ لفٹنگ میں اپنا مستقبل سنوارنے کی جدوجہد کر کے بھارت کو اولمپکس چمپین بنانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اگرچہ ویٹ لفٹنگ مردوں کا کھیل مانا جاتا رہا ہے تاہم کشمیر کی سلبینہ شالہ ویٹ لفٹنگ کی ٹرینگ حاصل کر رہی ہیں۔ Kashmir's Salbeena Shalla wants to make the country famous in weightlifting
اس سے قبل نوے کی دہائی میں سرینگر کی ایک خاتون نسیمہ جان نے ویٹ لیفٹنگ میں قسمت آزمائی کی ہے اور اس وقت فیزیکل ٹیچر کا کام انجام دے رہی ہیں۔ سلبینہ شالہ اس وقت سرینگر کے بمنہ ڈگری کالج میں شعبہ آرٹس میں زیر تعلیم ہیں۔ ان کی کوشش میں والدین بھر پور ساتھ دے رہے ہیں۔
سلبینہ ہر روز کالج سے فارغ ہونے کے بعد سرینگر میں اسپورٹس کونسل کے 'گندن پارک' میں ٹریننگ کرتی ہیں۔ سلبینہ شالہ کے کوچ شوکت ماجد کا کہنا ہے کہ اسپورٹس کونسل نے سلبینہ جیسے کھلاڑیوں کے لیے کافی انفراسٹرکچر دستیاب رکھا ہے جس سے اب نوجوان کھیل کود میں دلچسپی لے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
سلبینہ شالہ ان لڑکیوں کے لیے مثال ہیں جو روایتی کھیل کود یا پیشہ ور مشغلوں سے ہٹ کر کوئی ایسا راستہ اختیار کرنا چاہتی ہیں جو ان کی شخصیت کو نکھارنے اور انہیں سماج میں ایک امتیازی حیثیت دینے کا سبب بن سکے۔