ETV Bharat / state

کشمیر: لاک ڈاون کے اصولوں کی خلاف ورزی

کشمیر وادی میں کورونا وائرس سنگین رخ اختیار کر رہا لیکن اس کے باوجود لوگ لاپرواہی اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے دیکھے جارہے ہیں بازاروں، دکانوں، ہوٹلز اور دیگر جگہوں پر لوگ انتظامیہ اور صحت ماہرین کی جانب سے وضع کیے گئے قوائد وضوابط کی دھجیاں اڑاتے دیکھے جار ہے ہیں۔

قوائد وضوابط کی اڑھائی جارہی ہیں دھجیاں
قوائد وضوابط کی اڑھائی جارہی ہیں دھجیاں
author img

By

Published : Jul 10, 2020, 9:12 PM IST

لاک ڈاون میں نرمی برتنے کے ساتھ ہی لوگ بنا کسی خوف و خطر کے نہ تو سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھ رہے ہیں اور نہ ہی اکثر لوگ بازاروں میں ماسک پہنے ہی دکھائی دے رہے ہیں

قوائد وضوابط کی اڑھائی جارہی ہیں دھجیاں

وادی میں ہر روز تین سے 5 افراد کی موت واقع ہونے کے ساتھ ہی 2 سو کے قریب مریضوں کے ٹسٹ مثبت آرہے ہیں۔ کاروباری اور دیگر سرگرمیوں کے دوران جن احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عمل کرنے پر زور دیا گیا تھا ۔ان کو کہیں بھی خاطر میں نہیں لایا جارہا ہے۔

صحت ماہرین کا کہنا ہے جس طریقے سے لوگ لاک ڈوان کے دوران رہنما خطوط پر عمل پیرا ہوکر احتیاط سے کام لیتے تھے ۔لیکن اب معمولات بحال ہونے کے بعد لوگ احتیاط سے کام نہیں لے رہے ہیں ۔جس کے چلتے وائرس اب بھیانک شکل اختیار کررہا ہے

'ریسکیو چاچا' حکومت کی نظروں سے اوجھل

گرمائی دارالحکومت سرینگر کے علاوہ وادی کے دوسرے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہی علاقوں میں کئی تاجر پیشہ افراد کے ٹسٹ مثبت آگئے ہیں ان کے رابطے میں کتنے گاہک آئے ہوں گے اس کا بھی بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

لاک ڈاون میں نرمی دئیے جانے اور معمولات زندگی بحال ہونے کے بعد اب انتظامیہ نے بھی جواب دہی کے عمل کو ختم کر دیا۔ احتیاطی تدابیر کو سختی سے عمل کروانے کے لیے اب صوبائی انتظامیہ بھی غیر سنجیدگی سے کام لے رہی ہے۔

کشمیر وادی میں آئے روز کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کو لے کر طبی ماہرین کافی فکر مند نظر آرہے ہیں اور وہ آئے روز سوشل میڈیا کے زریعے عوام سے اپیل کر تے رہتے ہیں کہ اس عالم گیری وبا کو نہایت ہی سنجیدگی سے لے کر سخت احتیاط سے کام لے

کیا سرینگر اسمارٹ سٹی بن گیا؟

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے وضح کئے گئے تمام احتاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے کی بے حد ضرورت ہے ورنہ جس تیزی سے اب جموں وکشمیر خاص کشمیر وادی میں کروناکے کیسز سامنے آرہے ہیں اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے آنے والے وقت میں اہسپتالوں میں مریضوں کے لئے جگہ کم پڑنے کے قوی امکانات ہیں۔

لاک ڈاون میں نرمی برتنے کے ساتھ ہی لوگ بنا کسی خوف و خطر کے نہ تو سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھ رہے ہیں اور نہ ہی اکثر لوگ بازاروں میں ماسک پہنے ہی دکھائی دے رہے ہیں

قوائد وضوابط کی اڑھائی جارہی ہیں دھجیاں

وادی میں ہر روز تین سے 5 افراد کی موت واقع ہونے کے ساتھ ہی 2 سو کے قریب مریضوں کے ٹسٹ مثبت آرہے ہیں۔ کاروباری اور دیگر سرگرمیوں کے دوران جن احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عمل کرنے پر زور دیا گیا تھا ۔ان کو کہیں بھی خاطر میں نہیں لایا جارہا ہے۔

صحت ماہرین کا کہنا ہے جس طریقے سے لوگ لاک ڈوان کے دوران رہنما خطوط پر عمل پیرا ہوکر احتیاط سے کام لیتے تھے ۔لیکن اب معمولات بحال ہونے کے بعد لوگ احتیاط سے کام نہیں لے رہے ہیں ۔جس کے چلتے وائرس اب بھیانک شکل اختیار کررہا ہے

'ریسکیو چاچا' حکومت کی نظروں سے اوجھل

گرمائی دارالحکومت سرینگر کے علاوہ وادی کے دوسرے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہی علاقوں میں کئی تاجر پیشہ افراد کے ٹسٹ مثبت آگئے ہیں ان کے رابطے میں کتنے گاہک آئے ہوں گے اس کا بھی بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

لاک ڈاون میں نرمی دئیے جانے اور معمولات زندگی بحال ہونے کے بعد اب انتظامیہ نے بھی جواب دہی کے عمل کو ختم کر دیا۔ احتیاطی تدابیر کو سختی سے عمل کروانے کے لیے اب صوبائی انتظامیہ بھی غیر سنجیدگی سے کام لے رہی ہے۔

کشمیر وادی میں آئے روز کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کو لے کر طبی ماہرین کافی فکر مند نظر آرہے ہیں اور وہ آئے روز سوشل میڈیا کے زریعے عوام سے اپیل کر تے رہتے ہیں کہ اس عالم گیری وبا کو نہایت ہی سنجیدگی سے لے کر سخت احتیاط سے کام لے

کیا سرینگر اسمارٹ سٹی بن گیا؟

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے وضح کئے گئے تمام احتاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے کی بے حد ضرورت ہے ورنہ جس تیزی سے اب جموں وکشمیر خاص کشمیر وادی میں کروناکے کیسز سامنے آرہے ہیں اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے آنے والے وقت میں اہسپتالوں میں مریضوں کے لئے جگہ کم پڑنے کے قوی امکانات ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.