ETV Bharat / state

روشنی ایکٹ سے فائدہ اُٹھانے والوں کے نام منظر عام پر لائے گئے

author img

By

Published : Nov 24, 2020, 11:10 AM IST

Updated : Nov 24, 2020, 12:13 PM IST

جموں و کشمیر انتظامیہ نے روشنی ایکٹ سے غیرقانونی طور پر فائدہ اٹھانے والوں کی پہلے فہرست جاری کی ہے جس میں سابق وزیر خزانہ اور پی ڈی پی کے سابق ممبر حسیب درابو اور ان کے کنبہ کے تین افراد، کانگریس کے ممبر اور سرینگر میں براڈوے ہوٹل کے مالک کے کے آملہ، ریٹائرڈ ائی اے ایس افسر محمد شفیع پنڈت اور ان کی اہلیہ، اور ہوٹل کاروباری مشتاق احمد اور ان کا بیٹا شامل ہے۔

روشنی اسکیم سے فائدہ اُٹھانے والوں کے نام منظر عام پر لائے گئے
روشنی اسکیم سے فائدہ اُٹھانے والوں کے نام منظر عام پر لائے گئے

جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے انتظامیہ نے روشنی ایکٹ سے فائدہ اٹھانے والے افراد کی فہرست تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس فہرست میں سابق وزراء، تاجر اور نوکرشاہ بھی شامل ہیں۔

انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "ریؤنیو محکمے نے پہلے سے ہی اس معاملے میں موٹیشن کو خارج کیا ہے۔ ہم اس وقت فائدہ اٹھانے والے افراد کی فہرست تیار کر رہے ہیں۔ یہ فہرست بعد میں ویب سائٹ پر شائع کی جائے گی۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اس وقت تک ہم نے 15000 سے زائد افراد کی تفصیلات اکھٹا کی ہے اور مزید تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔ اس کاروائی کے بعد کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی بازیاب کی جائے گی۔"

تفصیلات فراہم کرتے ہوئی اُنہوں نے کہا کہ "روشنی ایکٹ کے تحت تقریباً 348200 کنال اراضی لوگوں کو دی گئی ہیں تاہم اس میں سے 340100 کنال جو کہ زرعی زمین تھی کو مفت میں تقسیم کیا گیا ہے۔"

سرینگر ضلع انتظامیہ نے ایک سابق وزیر، ایک کانگریس لیڈر اور ایک تاجر کا نام اپنی فہرست میں درج کیا ہے۔

سابق وزیر خزانہ حسیب درابو اور ان کے تین رشتہ دار شہزادہ بانو، اعجاز درابو، افتخار درابو، معروف تاجر اور کانگریس لیڈر کے کے آملا، رچنا آملہ، وینا آملہ، مشتاق احمد، سابق بیوروکریٹ محمد شفیع پنڈت اور ان کی اہلیہ نگہت پنڈت، سید مظفر آغا روشنی ایک سے فائدہ اٹھانے والے افراد میں شامل ہیں۔

وہیں جموں میں، روشنی کے علاوہ دیگر تجاوزات والی اراضی کی فہرست جس میں تجاوزات ہیں لیکن محصولات کے ریکارڈ میں نہیں دکھایا گیا، سید اخون - نیشنل کانفرنس (این سی) لیڈر، ایم وائی خان، عبدالماجد وانی، سابق وزیر کانگریس، اسلم گونی، ہارون چودھری - این سی لیڈر، سابق وزیر سجاد کیچلو کے نام اس فہرست میں درج کیے گئے ہیں۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے انتظامیہ نے روشنی ایکٹ سے فائدہ اٹھانے والے افراد کی فہرست تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس فہرست میں سابق وزراء، تاجر اور نوکرشاہ بھی شامل ہیں۔

انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "ریؤنیو محکمے نے پہلے سے ہی اس معاملے میں موٹیشن کو خارج کیا ہے۔ ہم اس وقت فائدہ اٹھانے والے افراد کی فہرست تیار کر رہے ہیں۔ یہ فہرست بعد میں ویب سائٹ پر شائع کی جائے گی۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اس وقت تک ہم نے 15000 سے زائد افراد کی تفصیلات اکھٹا کی ہے اور مزید تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔ اس کاروائی کے بعد کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی بازیاب کی جائے گی۔"

تفصیلات فراہم کرتے ہوئی اُنہوں نے کہا کہ "روشنی ایکٹ کے تحت تقریباً 348200 کنال اراضی لوگوں کو دی گئی ہیں تاہم اس میں سے 340100 کنال جو کہ زرعی زمین تھی کو مفت میں تقسیم کیا گیا ہے۔"

سرینگر ضلع انتظامیہ نے ایک سابق وزیر، ایک کانگریس لیڈر اور ایک تاجر کا نام اپنی فہرست میں درج کیا ہے۔

سابق وزیر خزانہ حسیب درابو اور ان کے تین رشتہ دار شہزادہ بانو، اعجاز درابو، افتخار درابو، معروف تاجر اور کانگریس لیڈر کے کے آملا، رچنا آملہ، وینا آملہ، مشتاق احمد، سابق بیوروکریٹ محمد شفیع پنڈت اور ان کی اہلیہ نگہت پنڈت، سید مظفر آغا روشنی ایک سے فائدہ اٹھانے والے افراد میں شامل ہیں۔

وہیں جموں میں، روشنی کے علاوہ دیگر تجاوزات والی اراضی کی فہرست جس میں تجاوزات ہیں لیکن محصولات کے ریکارڈ میں نہیں دکھایا گیا، سید اخون - نیشنل کانفرنس (این سی) لیڈر، ایم وائی خان، عبدالماجد وانی، سابق وزیر کانگریس، اسلم گونی، ہارون چودھری - این سی لیڈر، سابق وزیر سجاد کیچلو کے نام اس فہرست میں درج کیے گئے ہیں۔

Last Updated : Nov 24, 2020, 12:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.