اننت ناگ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے گڈول، کوکرناگ علاقے میں جاری عسکری مخالف آپریشن پیر کو چھٹے روز میں داخل ہوا۔ اس دوران تصادم آرائی کی جگہ کے ارد گرد سرچ آپریشن جاری ہے، جبکہ گزشتہ روز وقفہ وقفہ سے گولہ باری بھی جاری رہنے کے بعد اتوار کی شام کے بعد اندھیرا ہونے کے باعث آپریشن کو معطل کر دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ بدھ کے روز شروع ہونے والے اس تصادم میں اب تک تین اعلیٰ افسران سمیت فورسز کے چار اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ دیگر دو فوجی اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
حفاظتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ تصادم آرائی کے مقام سے گزشتہ شام ایک جھلسی ہوئی لاش برآمد ہوئی ہے۔ جس کے نمونے کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے بھیجا گیا۔ سیکورٹی فورسز کو اندیشہ ہے کہ جھلسی ہوئی لاش مقامی عسکریت پسند عذیر خان کی ہو سکتی ہے۔ دوسری جانب عذیر خان کے اہل خانہ کے ڈی این اے نمونے بھی حاصل کیے گئے ہیں۔
گڈول، کوکرناگ علاقے میں جاری آپریشن، یہاں کے عسکری مخالف کارروئیں میں تیسرا طویل ترین آپریشن ہے۔ گزشتہ روز (پانچویں دن) گولہ باریوں کا سلسلہ جاری رہا تاہم آج گولہ باری کا سلسلہ بند ہوا ہے جبکہ آپریشن ہنوز جاری ہے۔ آپریشن کے دوران ماہر ماؤنٹین کلائمبر فورس کی بھی مدد طلب کی گئی ہے جبکہ عسکری مخالف آپریشن میں ڈرون اور چاپر سروس کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: Manoj Sinha On Martyred Soldiers شہید فوجی جوانوں کا بدلہ لیا جائے گا: منوج سنہا
واضح رہے کہ سیکورٹی فورسز خفیہ ذرائع سے ایک اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد فوج کی 19 راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف اور پولیس نے مشترکہ طور پر گڈول کے جنگلاتی علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کیا تھا۔ تاہم علاقہ میں چھپے عسکریت پسندوں نے سرچ پارٹی پر اچانک حملہ کیا جس دوران 19 راشٹریہ رائفلز کے کرنل منپریت سنگھ اور میجر آشیش کے علاوہ جموں کشمیر پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ہمایون بٹ شدید زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے میں کئی دیگر سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے جمعہ کے روز ایک اوری سکیورٹی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جس کے ساتھ ہی اس تصادم میں ہلاک ہونے والے فورسز اہلکاروں کی تعداد 4 تک پہنچ گئی ہے۔