ETV Bharat / state

جموں و کشمیر: پنچایت راج ایکٹ میں ترمیم

محکمہ دیہی ترقی کی طرف سے جاری کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہر ضلع ترقیاتی کونسل ضلع کے علاقائی انتخابی حلقوں سے براہ راست منتخب ممبرز پر مشتمل ہوگا۔

jk govt
jk govt
author img

By

Published : Oct 18, 2020, 8:05 AM IST

Updated : Oct 18, 2020, 9:04 AM IST

جموں و کشمیر انتظامیہ نے پنچایتی راج ایکٹ 1989 میں ترمیم کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کونسل کا قیام عمل میں لایا ہے۔ خطے میں یہ پہلی دفعہ ہوا ہے کہ ضلعی سطح پر ترقیاتی کونسل کو عمل میں لایا گیا۔

ان ترامیم کے مطابق خطے میں موجود ہر ضلع کو 14 علاقائی انتخابی حلقوں میں تقسیم کیا جائے گا، جن کا براہ راست انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

ضلع ترقیاتی کونسل میں ضلع کے علاقائی حلقوں سے براہ راست منتخب ممبران، قانون ساز اسمبلی کے ممبران اور ضلع کی تمام بلاک ڈیولپمنٹ کونسلز کے چیئرپرسن شامل ہونگے۔

ٹویٹ
ٹویٹ

عہدیداران کا کہنا ہے 'یہ اقدام 73ویں ترمیم کے نفاذ کا آخری مرحلہ ہے، جس میں گرام سبھا کو پنچایت راج نظام کی بنیاد قرار دیا گیا ہے اور اس نے شیڈیول کاسٹ، شیڈیول ٹرائب اور خواتین کو بااختیار بنایا ہے۔

محکمہ دیہی ترقی کی طرف سے جاری کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہر ضلع ترقیاتی کونسل ضلع کے علاقائی انتخابی حلقوں سے براہ راست منتخب ممبرز پر مشتمل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے
مغل باغات: کشمیر کے ماتھے کے جھومر

حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے 'ضلع ترقیاتی کونسل کے تمام اراکین، خواہ ضلع کے علاقائی انتخابی حلقوں سے براہ راست انتخابات کے ذریعے منتخب ہوں یا نہ ہوں، کو ضلعی ترقیاتی کونسل کے اجلاس میں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہو گا۔ لیکن چیئرمین یا وائس چیئرمین کے انتخاب یا ہٹانے کی صورت میں ممبران اسمبلی کو رائے دہندگی یعنی ووٹ ڈالنے کا کوئی حق نہیں ہوگا بلکہ صرف براہ راست منتخب ممبرز کو ہی ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوگا'۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے 'ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ پلاننگ کمیٹی ہوگی، جس میں ضلع کے اندر علاقوں کے ممبران پارلیمنٹ، ڈی ڈی سی کے چیئرپرسن، ٹاؤن ایریا کمیٹیوں یا ضلعی میونسپل کمیٹیوں کے چیئرپرسن اور کچھ دیگر سرکاری عہدیدار شامل ہوں گے'۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے پنچایتی راج ایکٹ 1989 میں ترمیم کرتے ہوئے ضلع ترقیاتی کونسل کا قیام عمل میں لایا ہے۔ خطے میں یہ پہلی دفعہ ہوا ہے کہ ضلعی سطح پر ترقیاتی کونسل کو عمل میں لایا گیا۔

ان ترامیم کے مطابق خطے میں موجود ہر ضلع کو 14 علاقائی انتخابی حلقوں میں تقسیم کیا جائے گا، جن کا براہ راست انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

ضلع ترقیاتی کونسل میں ضلع کے علاقائی حلقوں سے براہ راست منتخب ممبران، قانون ساز اسمبلی کے ممبران اور ضلع کی تمام بلاک ڈیولپمنٹ کونسلز کے چیئرپرسن شامل ہونگے۔

ٹویٹ
ٹویٹ

عہدیداران کا کہنا ہے 'یہ اقدام 73ویں ترمیم کے نفاذ کا آخری مرحلہ ہے، جس میں گرام سبھا کو پنچایت راج نظام کی بنیاد قرار دیا گیا ہے اور اس نے شیڈیول کاسٹ، شیڈیول ٹرائب اور خواتین کو بااختیار بنایا ہے۔

محکمہ دیہی ترقی کی طرف سے جاری کیے گئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہر ضلع ترقیاتی کونسل ضلع کے علاقائی انتخابی حلقوں سے براہ راست منتخب ممبرز پر مشتمل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے
مغل باغات: کشمیر کے ماتھے کے جھومر

حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے 'ضلع ترقیاتی کونسل کے تمام اراکین، خواہ ضلع کے علاقائی انتخابی حلقوں سے براہ راست انتخابات کے ذریعے منتخب ہوں یا نہ ہوں، کو ضلعی ترقیاتی کونسل کے اجلاس میں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہو گا۔ لیکن چیئرمین یا وائس چیئرمین کے انتخاب یا ہٹانے کی صورت میں ممبران اسمبلی کو رائے دہندگی یعنی ووٹ ڈالنے کا کوئی حق نہیں ہوگا بلکہ صرف براہ راست منتخب ممبرز کو ہی ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوگا'۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے 'ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ پلاننگ کمیٹی ہوگی، جس میں ضلع کے اندر علاقوں کے ممبران پارلیمنٹ، ڈی ڈی سی کے چیئرپرسن، ٹاؤن ایریا کمیٹیوں یا ضلعی میونسپل کمیٹیوں کے چیئرپرسن اور کچھ دیگر سرکاری عہدیدار شامل ہوں گے'۔

Last Updated : Oct 18, 2020, 9:04 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.