سرینگر: وادی کشمیر میں بجلی کی ابتر دستیابی سے صارفین کافی پریشان ہے، جس بیچ محکمہ بجلی نے صارفین پر شکنجہ کس لیا ہے، جس کی سیاسی جماعتوں نے مذمت کی ہے۔ کشمیر پاور ڈشٹریبوشن کارپوریشن نے گزشتہ ماہ سے بڑے پیمانے پر بجلی چورے کرنے والے صارفین پر جرمانہ عائد کئے جبکہ ان صارفین کے کنکشن کاٹ دئے جن کا بجلی فیس بقایا ہے۔ کے پی ڈی سی ایل کے مطابق گزشتہ ماہ سے گیارہ ہزار صارفین کے بجلی کنکشن کاٹ دئے ہے جبکہ بجلی چوری کرنے والے صارفین پر 86 کروڑ روپئے جرمانہ عائد کیا گیا۔
محکمہ کے ایک اعلی افسر نے بتایا کہ نومبر کے اواخر سے بڑے پیمانے پر انسپکشن ٹیم مختلف علاقوں میں بھیجے جس سے بجلی چوری کرنے والے صارفین کو رنگے ہاتھوں پکڑا کیا جبکہ ایگریمنٹ سے زیادپ بجپی کا تحاشہ استعمال کرنے والے صارفین پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین نے میٹر اور غیر میٹر والے علاقوں میں گیارہ ہزار سے زائد معائنے کئے جس سے بجلی چوری میں کچھ حد تک کمی آئی ہے۔
غور طلب ہے کہ وادی میں سرما کے دوران بجلی بجلی کی شدید قلت پیدا ہوتی ہے جس سے صارفین میں غصہ پیدا ہوتا ہے جبکہ بجلی کی عدم دستیابی سے کافی مشکلات درپیش ہے۔ محکمہ بجلی کے مطابق وادی میں سرما کے دوران ہر روز 2600 میگاواٹ بجلی درکار ہوتی ہے تاہم انتظامیہ 1400 میگاواٹ پی دستیاب کرتی ہے جس سے بجلی شیڈول میں بڑی کٹوتی کرنی پڑتی ہے۔ وہیں انتظامیہ نے حالیہ دنوں کہا کہ نجی شعبے سے مزید پانچ سو میگاواٹ بجلی خریدی جائے گی تاکہ صارفین کو کچھ حد تک راحت ملے۔
انتظامیہ کا صارفین پر الزام ہے کہ وہ بیشتر لوگ بجلی فیس ادا نہیں کرتے ہیں جبکہ صارفین معاہدہ سے زیادہ بجلی خرچ کر رہے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے صارفین پر کریک ڈاون کرنے کی سیاسی جماعتوں نے مذمت کی۔ انکا کہنا ہے کہ انتظامیہ صارفین کو بجلی دستیاب کرنے کے بجائے ان پر ہی سختی کر رہا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلی تنویر صادق نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ صارفین کو بجلی کا اعتدال اور سنجیدگی سے استعمال کرنا چاہئے لیکن سب سے بڑی ذمہ داری انتظامیہ پر ہے کہ وہ لوگوں کو بجلی فراہم کرے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں کشمیر ترمیمی بلوں سے محروموں کو انصاف ملے گا، امیت شاہ
انہوں نے کہا اگر محکمہ لوگوں کو چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کرے گی تو وہ فیس بھی ادا کریں گے اور بجلی چوری پر بھی قابو ہوگا۔ پردیشکانگرس کمیٹی کے ضلع صدر سرینگر امتیاز احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ محکمہ لوگوں کو بجلی دینے میں ناکام رہی ہے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے سے لوگوں پر سختی کر رہا ہے۔
بجلی فراہم کرنے کے بجائے کشمیر میں محکمہ صارفین کے خلاف متحرک
وادی کشمیر میں بجلی کی ابتر دستیابی سے صارفین کافی پریشان ہے، جس بیچ محکمہ بجلی نے صارفین پر شکنجہ کس لیا ہے، جس کی سیاسی جماعتوں نے مذمت کی ہے۔
Published : Dec 6, 2023, 8:39 PM IST
سرینگر: وادی کشمیر میں بجلی کی ابتر دستیابی سے صارفین کافی پریشان ہے، جس بیچ محکمہ بجلی نے صارفین پر شکنجہ کس لیا ہے، جس کی سیاسی جماعتوں نے مذمت کی ہے۔ کشمیر پاور ڈشٹریبوشن کارپوریشن نے گزشتہ ماہ سے بڑے پیمانے پر بجلی چورے کرنے والے صارفین پر جرمانہ عائد کئے جبکہ ان صارفین کے کنکشن کاٹ دئے جن کا بجلی فیس بقایا ہے۔ کے پی ڈی سی ایل کے مطابق گزشتہ ماہ سے گیارہ ہزار صارفین کے بجلی کنکشن کاٹ دئے ہے جبکہ بجلی چوری کرنے والے صارفین پر 86 کروڑ روپئے جرمانہ عائد کیا گیا۔
محکمہ کے ایک اعلی افسر نے بتایا کہ نومبر کے اواخر سے بڑے پیمانے پر انسپکشن ٹیم مختلف علاقوں میں بھیجے جس سے بجلی چوری کرنے والے صارفین کو رنگے ہاتھوں پکڑا کیا جبکہ ایگریمنٹ سے زیادپ بجپی کا تحاشہ استعمال کرنے والے صارفین پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین نے میٹر اور غیر میٹر والے علاقوں میں گیارہ ہزار سے زائد معائنے کئے جس سے بجلی چوری میں کچھ حد تک کمی آئی ہے۔
غور طلب ہے کہ وادی میں سرما کے دوران بجلی بجلی کی شدید قلت پیدا ہوتی ہے جس سے صارفین میں غصہ پیدا ہوتا ہے جبکہ بجلی کی عدم دستیابی سے کافی مشکلات درپیش ہے۔ محکمہ بجلی کے مطابق وادی میں سرما کے دوران ہر روز 2600 میگاواٹ بجلی درکار ہوتی ہے تاہم انتظامیہ 1400 میگاواٹ پی دستیاب کرتی ہے جس سے بجلی شیڈول میں بڑی کٹوتی کرنی پڑتی ہے۔ وہیں انتظامیہ نے حالیہ دنوں کہا کہ نجی شعبے سے مزید پانچ سو میگاواٹ بجلی خریدی جائے گی تاکہ صارفین کو کچھ حد تک راحت ملے۔
انتظامیہ کا صارفین پر الزام ہے کہ وہ بیشتر لوگ بجلی فیس ادا نہیں کرتے ہیں جبکہ صارفین معاہدہ سے زیادہ بجلی خرچ کر رہے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے صارفین پر کریک ڈاون کرنے کی سیاسی جماعتوں نے مذمت کی۔ انکا کہنا ہے کہ انتظامیہ صارفین کو بجلی دستیاب کرنے کے بجائے ان پر ہی سختی کر رہا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلی تنویر صادق نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ صارفین کو بجلی کا اعتدال اور سنجیدگی سے استعمال کرنا چاہئے لیکن سب سے بڑی ذمہ داری انتظامیہ پر ہے کہ وہ لوگوں کو بجلی فراہم کرے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں کشمیر ترمیمی بلوں سے محروموں کو انصاف ملے گا، امیت شاہ
انہوں نے کہا اگر محکمہ لوگوں کو چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کرے گی تو وہ فیس بھی ادا کریں گے اور بجلی چوری پر بھی قابو ہوگا۔ پردیشکانگرس کمیٹی کے ضلع صدر سرینگر امتیاز احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ محکمہ لوگوں کو بجلی دینے میں ناکام رہی ہے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے سے لوگوں پر سختی کر رہا ہے۔