سرینگر: انجمن شرعی شعیان جموں وکشمیر کے نمائندے آغا سید مجتبیٰ موسوی نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی طرف سے امسال سرینگر میں 8 اور 10 محرم کے جلوسوں پر پابندی ہٹانے کی امید ظاہر کی ہے۔
انہوں نے پیر کو سرینگر کے سکریٹرٹ میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ منعقدہ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'ہمیں لیفٹیننٹ گورنر صاحب نے یقین دلایا کہ اس سلسلے میں اُن کی طرف سے مثبت رسپانس رہے گا'۔ان کا کہنا تھا کہ 'سرینگر میں 8 اور 10 محرم کے جلوسوں پر پابندی ہٹانے سے متعلق مفصل میٹنگ ہوئی جس میں ایل جی صاحب نے وشواس دلایا کہ ہماری طرف سے مثبت رسپانس رہے گا اور ہم جلد ہی سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر حتمی فیصلہ لیں گے'۔
موصوف نمائندے نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ انتظامیہ امسال روایت سے ہٹ کر فیصلہ لے گی اور ان محرم جلوسوں پر پابندی ہٹا کر شیعہ برادری کے دیرینہ مطالبے کو پورا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ'جیسا کہ یہ خود دعویٰ کرتے ہیں کہ یہاں سکیورٹی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور جی ٹونٹی اجلاس بھی منعقد ہوا اور امرناتھ جی یاترا بھی اچھی طرح سے چل رہی ہے لہذا ہمیں بھی امید ہے کہ اس مسئلے کو بھی حل کیا جائے گا'۔
مزید پڑھیں: Muharram Processions in Kashmir کیا واقعی تین دہائی کے بعد ماتمی جلوسوں سے پابندی ہٹے گی؟
ان کا کہنا تھا کہ تاہم اس سلسلے میں ابھی کوئی حتمی فیصہ نہیں لیا گیا۔بتادیں کہ سرینگر میں 8 اور 10 محرم کے جلوسوں پر گزشتہ 33 برسوں سے پابندی عائد ہے۔
(یو این آئی کے ساتھ)