ETV Bharat / state

تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے 2023 جموں و کشمیر کیلئے کیسا رہا

G N War Interview ای ٹی ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے شعبہ تعلیم میں امسال ہوئی اہم پیش رفت، منفی اور مثبت پہلوؤں کی مناست سے جموں وکشمیر پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے صدر اور ماہر تعلیم جی این وار سے خصوصی گفتگو کی۔

G N war interview
جی این وار خصوصی گفتگو
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 28, 2023, 5:48 PM IST

تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے 2023 جموں و کشمیر کیلئے کیسا رہا

سرینگر:سال 2023 اب چند دنوں کا مہمان ہے، ایسے میں امسال کئی اترا چڑھاؤ دیکھنے کو ملے۔ تاہم جموں وکشمیر خاص وادی کشمیر میں شعبہ تعلیم امسال کچھ زیادہ ہی سرخیوں میں رہا۔
ای ٹی ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے شعبہ تعلیم میں امسال ہوئی اہم پیش رفت، منفی اور مثبت پہلوؤں کی مناست سے جموں وکشمیر پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے صدر اور ماہر تعلیم جی این وار سے خصوصی گفتگو کی۔


جی این وار نے کہا کہ امسال پہلی مرتبہ یکساں تعلیمی تعلیمی کلینڈر کو عملاتے ہوئے مارچ اپریل میں اول سے بارہویں جماعت تک کے طلبہ کے امتحانات تو لیے گئے، لیکن اس اقدام سے بچوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس اقدام سے اسکول انتظامیہ کو 200 سو کے بجائے 160 کام کے دن فراہم ہوئے، جس سے پڑھائی کے اعتبار سے بچوں کو کچھ زیادہ فائدہ حاصل نہیں ہوا۔


انہوں نے کہا کہ کوئی بھی نیا منصوبے کو عملانے سے قبل متعلقین سے صلح مشورہ کیا جاتا ہے، تاکہ ان کی بھی تجاوز کو زیر غور لاکر زمینی سطح پر بہتر طریقے سے منصوبہ کو عملایا جائے۔لیکن یکساں تعلیمی کلینڈر اور مارچ سیشن کے تعلق سے متعلقین سے کوئی بھی مشاورت نہیں کی گئی جو کہ قابل افسوس ہے۔ یہ فیصلہ آناً فاناً کسی خاطر میں لائے بغیر مسلط کیا گیا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سرمائی تعطیلات کشمیر میں اگرچہ ڈھائی مہینے کی ہوا کرتے تھی، تاہم اب مارچ سیشن سے یہ تعطیلات تین ماہ کے زائد عرصہ تک بڑھ گئی ہے۔


جی این وار نے سرکاری احکامات پر کئی سوالات اٹھائے اور کہا کہ حکم نامے اور آرڈرز صرف یہاں کے چھوٹے اسکولوں کے لیے ہوتے ہیں، جبکہ یہاں کے بڑے پرائیوٹ اسکولوں کے لیے اس طرح کا کوئی بھی آرڈر صادر نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ مذکورہ اسکولوں میں سرکاری افسروں اور بیوروکریٹس کے بچے زیر تعلیم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکول کے مالکان نے اجتماعی طور پر عدلیہ سے رجوع کیا اور حکومت کے حکم پر روک لگاتے ہوئے جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے راحت کی درخواست کی۔جی این وار نے حالیہ جموں وکشمیر بورڈ کی کارروائی کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہائی کورٹ محکمہ تعلیم کو پہلے ہی ہدایات جاری کر چکی ہے تو بورڈ نے مذکورہ اسکولوں کے طلبہ کے فارم کس بنیاد پر قبول نہ کرنے کی بات کی۔

مزید پڑھیں:


جموں وکشمیر پرائیوٹ اسکول ایجوکیشن کے صدر جی این وار نے امید کا اظہار کیا کہ نیا سال یعنی 2024 خوشی کی نوید لے کر آئے گا اور توقع کی جارہی ہے کہ پرائیوٹ اسکول پر بنا کسی سیاست یا بغیر کسی خود غرضی کے ایسے فرمان یا احکامات صادر نہیں کئے جائے گا،جس سے وہاں زیر تعلیم بچوں کو مستقبل تاریک بن جائے۔

تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے 2023 جموں و کشمیر کیلئے کیسا رہا

سرینگر:سال 2023 اب چند دنوں کا مہمان ہے، ایسے میں امسال کئی اترا چڑھاؤ دیکھنے کو ملے۔ تاہم جموں وکشمیر خاص وادی کشمیر میں شعبہ تعلیم امسال کچھ زیادہ ہی سرخیوں میں رہا۔
ای ٹی ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے شعبہ تعلیم میں امسال ہوئی اہم پیش رفت، منفی اور مثبت پہلوؤں کی مناست سے جموں وکشمیر پرائیوٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے صدر اور ماہر تعلیم جی این وار سے خصوصی گفتگو کی۔


جی این وار نے کہا کہ امسال پہلی مرتبہ یکساں تعلیمی تعلیمی کلینڈر کو عملاتے ہوئے مارچ اپریل میں اول سے بارہویں جماعت تک کے طلبہ کے امتحانات تو لیے گئے، لیکن اس اقدام سے بچوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس اقدام سے اسکول انتظامیہ کو 200 سو کے بجائے 160 کام کے دن فراہم ہوئے، جس سے پڑھائی کے اعتبار سے بچوں کو کچھ زیادہ فائدہ حاصل نہیں ہوا۔


انہوں نے کہا کہ کوئی بھی نیا منصوبے کو عملانے سے قبل متعلقین سے صلح مشورہ کیا جاتا ہے، تاکہ ان کی بھی تجاوز کو زیر غور لاکر زمینی سطح پر بہتر طریقے سے منصوبہ کو عملایا جائے۔لیکن یکساں تعلیمی کلینڈر اور مارچ سیشن کے تعلق سے متعلقین سے کوئی بھی مشاورت نہیں کی گئی جو کہ قابل افسوس ہے۔ یہ فیصلہ آناً فاناً کسی خاطر میں لائے بغیر مسلط کیا گیا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سرمائی تعطیلات کشمیر میں اگرچہ ڈھائی مہینے کی ہوا کرتے تھی، تاہم اب مارچ سیشن سے یہ تعطیلات تین ماہ کے زائد عرصہ تک بڑھ گئی ہے۔


جی این وار نے سرکاری احکامات پر کئی سوالات اٹھائے اور کہا کہ حکم نامے اور آرڈرز صرف یہاں کے چھوٹے اسکولوں کے لیے ہوتے ہیں، جبکہ یہاں کے بڑے پرائیوٹ اسکولوں کے لیے اس طرح کا کوئی بھی آرڈر صادر نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ مذکورہ اسکولوں میں سرکاری افسروں اور بیوروکریٹس کے بچے زیر تعلیم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکول کے مالکان نے اجتماعی طور پر عدلیہ سے رجوع کیا اور حکومت کے حکم پر روک لگاتے ہوئے جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے راحت کی درخواست کی۔جی این وار نے حالیہ جموں وکشمیر بورڈ کی کارروائی کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہائی کورٹ محکمہ تعلیم کو پہلے ہی ہدایات جاری کر چکی ہے تو بورڈ نے مذکورہ اسکولوں کے طلبہ کے فارم کس بنیاد پر قبول نہ کرنے کی بات کی۔

مزید پڑھیں:


جموں وکشمیر پرائیوٹ اسکول ایجوکیشن کے صدر جی این وار نے امید کا اظہار کیا کہ نیا سال یعنی 2024 خوشی کی نوید لے کر آئے گا اور توقع کی جارہی ہے کہ پرائیوٹ اسکول پر بنا کسی سیاست یا بغیر کسی خود غرضی کے ایسے فرمان یا احکامات صادر نہیں کئے جائے گا،جس سے وہاں زیر تعلیم بچوں کو مستقبل تاریک بن جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.