فائر اینڈ ایمرجنسی سروس میں ناکام ہوئے امیدواروں نے سرینگر کی پریس کالونی کے باہر احتجاج کرتے ہوئے ان امتحانات اور نتائج میں دھاندلیوں کا الزام عائد کیا ہے۔
ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے ہوئے ان مظاہرین نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور کہا کہ ہفتہ کے روز جو نتائج سامنے آئے وہ تسلی بخش نہیں ہے۔
مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ ان امتحانات اور نتایج میں دھندلیاں ہوئیں اور اصل و قابل امیدواروں کے بجائے منظور نظر افراد کو فہرست میں جگہ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پانپور حملے میں لشکر طیبہ کا ہاتھ: پولیس
مظاہرین کا کہنا ہے کہ سنہ 2013 محکمہ فائر سروس ایند ایمرجنسی میں ڈرائیوروں اور فائرمینوں سمیت دیگر شعبوں میں عملے کو پورا کرنے کے لیے 1040 اسامیاں مشتہر ہوئی تاہم بعد میں ان کو 740پر سمیٹ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے انہوں نے لیفٹنٹ گورنر کے شکایتی سیل سے بھی رابطہ قائم کیا،جبکہ لیفٹنٹ گورنر سے بھی ملاقات کرنے کی کوشش کریں گے، تاکہ انہیں اصل صورتحال سے آگاہ کیا جاسکے۔
مظاہرین نے کہا کہ میٹرک اور مڈل پاسوں کو کامیاب قرار دیا گیا،تاہم گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹوں امیدواروں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2013 میں پہلی مرتبہ ان اسامیوں کو پر کرنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کی گئی تھی تاہم 2014 کے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے یہ معاملہ رک گیا اور2015 میں اس وقت کی حکومت نے نوٹیفکیشن کو ہی کالعدم قرار دے دیا جس کے بعد امیدواروں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور 2018 میں عدالت نے ان ہی امیدواروں کا از سر نو امتحانات اور فزیکل ٹیسٹ لینے کی ہدایت دی۔