سرینگر: جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ آر آر سوین کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں عسکریت پسندی زوال پذیر ہے لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے پولیس اہلکاروں سے قیام امن کے لیے کام کرنے کی تاکید کی، تاکہ انتخابات میں امیدوار اور ووٹر کسی قسم کا کوئی خوف محسوس نہ کر سکیں۔
پولیس سربراہ آر آر سوین نے اپنے پانچ صفحات کے پیغام میں کہا کہ:”جموں وکشمیر میں پر امن ماحول کو یقینی بنانے کی خاطر ہمیں پوری طرح سے تیار رہنے کی ضرورت ہیں ۔“
انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ماحول جہاں پر عام لوگ (مرد و زن ) انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لئے اپنے آپ کو آزاد محسوس کرسکیں ۔ان کے مطابق پر امن ماحول سے ہی سرمایہ کاری اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کی راہیں متعین ہو سکتی ہیں۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ پیش رفت ہونے کے باوجود ابھی بھی ہمیں بہت سارے چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں عسکریت پسندی زوال پذیر ہے لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ۔
اپنے پیغام میں پولیس سربراہ نے کہا کہ امن دشمن عناصر مسلسل حالات کو درہم برہم کرنے کی خاطر مختلف حربے آزما رہے ہیں، ہمیں اس طرح کے کسی بھی اقدام کو شکست دینی ہوگی، تاکہ ایسے عناصر کے منصوبوں کو پوری طرح سے ناکام بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے امن و استحکام اور کیمونٹی کے تحفظ کے لئے خطرہ بننے والی کسی بھی سرگرمی یا شخص کے خلاف صفر رواداری کا مظاہرہ کرنا اب ناگزیر بن گیا ہے ۔ ہمیں اپنے امن پسند شہریوں کے لئے حقیقی ہمدری کا اظہار کرنا ہوگا۔
آر آر سوین نے کہا :”سال 2023میں ہمیں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کا چیلنج تھا لیکن سال 2024میں ہمیں دہشت گردی کی کسی بھی شکل اور اس کی جڑوں کو پوری طرح سے ختم کرنا ہے تاکہ ملیٹینسی کو دوبارہ پنپنے کا موقع فراہم نہ ہو سکے۔ “
انہوں نے کہا کہ فورسز کو منشیات اور نارکو ٹیررزم کے چیلنجوں کا بھی سامنا ہے، یہ ایک سماجی برائی بھی ہے اور سکیورٹی خطرہ بھی لہذا اس کا قلع قمع کرنے کی خاطر انتھک محنت کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس منشیات کا خاتمہ کرکے آنے والی نسلوں کو اس سے پاک رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرئے گی۔
اے آئی یعنی مصنوعی ذہانت کے جنگ سے درپیش چیلنج کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہا کہ مستقبل قریب میں یہ خطرہ مزید بڑھ جائے گا،لہذا جب کہ ہم امن کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ انسداد عسکریت پسندی کوششوں کے روایتی طریقوں میں بہتری لارہے ہیں ، وہی ہمیں ٹیکنالوجی اور اے آئی کی حمایت یافتہ پولیسنگ میں اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کی ضرورت ہے۔
جموں وکشمیر پولیس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کے کام کاج کی تعریف کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ 16سو سے زائد پولیس اہلکاروں نے گزشتہ تین دہائیوں میں فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔آر آر سوین کے مطابق اس قابل فخر پیشہ وارانہ فورس نے جموں وکشمیر کو اسپانسر شدہ عسکریت پسندی کے چنگل سے نکالنے اور امن و ترقی کو فرو غ دینے کے لئے سازگار ماحول کو یقینی بنایا۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس ملک کی ایک منفرد پولیس فورس ہے اور یہ کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کی خاطر پولیس نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
سوین نے وزیر اعظم نریندر مودی کے تصور کردہ کشمیر ویژن کو عملی جامہ پہنانے پر بھی جموں وکشمیر پولیس کی تعریف کی۔ڈی جی پی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو ماضی میں عسکریت پسندں اور علیحدگی پسندوں کی جانب سے دباو کا سامنا کرنا پڑا ، ان کا کہنا تھا پولیس کو بدنام کرنے کی کسی بھی سعی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
(یو این آئی)