سرینگر: جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ پڑوسی ملک جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو منشیات کی طرف راغب کرنے کی خاطر پنجاب ماڈل اپنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں امن و امان واپس لوٹ رہا ہے اور ملیٹینسی کا لگ بھگ خاتمہ ہو چکا ہے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں عسکریت پسندی اب لگ بھگ ختم ہو چکی ہے اور اب پاکستان یہاں کے نوجوانوں کو منشیات کی طرف مائل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جموں وکشمیر میں پنجاب ماڈل کے طرز پر نوجوانوں کو منشیات کی لت میں مبتلا کرکے ان کے مستقبل کو تباہ کرنے کا خواہاں ہے۔
ڈی جی پی نے بتایا کہ جب پنجاب میں ملیٹینسی کا خاتمہ ہوا تو وہاں پر نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کی خاطر انہیں منشیات کی اور راغب کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان پنجاب ماڈل کو جموں وکشمیر میں بھی اپنانے کی خاطر سازشیں کر رہا ہے۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ گزشتہ سال جموں وکشمیر پولیس نے منشیات کے خلاف زیر وٹالرنس پر عمل کرتے ہوئے 8 ہزار کلو گرام منشیات کو تباہ کیا ، دو ہزار مقدمات درج کئے گئے اور تین ہزار لوگوں کو این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ۔
ان کے مطابق جس طرح سے دراندازی کے ذریعے عسکریت پسندی کو اس طرف دھکیلا جا رہا تھا اسی طرح اب منشیات کی کھیپ کو بھی یہاں پر پہنچایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے خلاف سازشیں رچا رہا ہے کہ کس طرح سے ان کے مستقبل کو تاریک بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے ہونے والی سازشوں سے جموں وکشمیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے لیکن آج یہاں پر امن و امان واپس لوٹ آیا ہے۔
ڈی جی پی نے بتایا کہ عسکریت پسندی لگ بھگ ختم ہو چکی ہے، عسکریت پسندی کے واقعات میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت پر امن ماحول ہے ،پتھروں کو اب چوٹ پہنچانے کے لئے نہیں بلکہ عمارتوں کی تعمیر کے لئے استعمال میں لایا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: Drug Addiction In Kashmir کشمیر میں نشہ کے عادی افراد میں 85 فیصد ہیروئن کی لت کے شکار
سالانہ امرناتھ یاترا کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈی جی پی نے کہا کہ اب تک زائد از تین لاکھ یاتریوں نے پوترا گھپا کے درشن کئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ امرناتھ یاترا پر آنے والے لوگ سیاحتی مقامات کا بھی رخ کر رہے ہیں ۔
آٹھ اور دس محرم الحرام کے جلوس کو نکالنے کی اجازت دینے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہا کہ شیعہ برادری کے لوگوں کو سہولیات فراہم کرنے کی خاطر وسیع تر انتظامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہم شیعہ برادری کے ساتھ ہر سطح پر تعاون فراہم کر رہے ہیں اور محرم کے پر امن جلوسوں کے انعقاد کو یقینی بنانے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات کئے گئے ہیں۔
(یو این آئی کے ساتھ)