ترال ٹاؤن میں بجلی کا ترسیلی نظام بہتر بنانے کی غرض سے کئی نئے ٹرانسفارمرز تو نصب کیے گئے لیکن بجلی سپلائی میں بہتری کے امکانات دور دور تک نظر نہیں آرہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ' متعلقہ حکام ٹاؤن میں بجلی سپلائی کو بہتر بنانے میں یکسر ناکام ثابت ہوئے ہیں اور صرف فیس بھرنے کے وقت یہ ملازمین بھاری برکم بل تھما کر چلے جاتے ہیں۔
ایک مقامی دکاندار مشتاق احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ آج بھی دو بجے بجلی آنی تھی لیکن نہ ہی بجلی آئی اور نہ ہی بجلی کے ملازمین۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ' بجلی کی ناقص سپلائی کی وجہ سے عام صارفین زبردست مشکلات سے دوچار ہیں۔
سول سوسائٹی ترال کے سربراہ اشفاق احمد کار نے بتایا کہ بجلی کا بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ بجلی کی عدم دستیابی سے لوگ کافی متاثر ہو رہے ہیں اور اگر ٹاؤن میں یہ صورت حال ہے تو گاؤں میں کیا صورتحال ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری سطح پر تو دعوے بہت کیے جاتے ہیں لیکن زمینی سطح پر کچھ نظر نہیں آ رہا ہے اور سننے والا بھی کوئی نظر نہیں آتا۔
مزید پڑھیں: بارہمولہ: برفانی تودے سے بچاؤ کے سلسلے میں بیداری کیمپ
ایک شہری رفیق احمد راتھر نے بتایا کہ سردی کے ان ایام میں بجلی کی غیر معقول سپلائی سے صارفین پریشان ہیں کیونکہ بجلی نہ ہونے سے پانی کے مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ ٹاؤن میں شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کی جائے تاکہ انھیں اس پریشانی سے راحت ملے۔