کشمیر کی صوبائی انتظامیہ نے آج یعنی منگل کی شام 6 بجے تک لاک ڈاؤن کو جاری رکھنے کا فیصلے کیا ہے۔ تاہم عیدالضحیٰ کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے واضح کیا کہ 28 کی شام سے 30 جولائی تک لوگوں کو عید کے لئے ضروری سامان اور چیزوں کی خریداری کے حوالے سے پورا موقعہ دیا جائے گا۔
تاہم انتظامیہ نے عیدالضحیٰ کے پیش نظر 3 روز تک جاری رہنے والی خریدوفروخت کے دوران دوکانداروں، تاجروں، سیلز مینز اور صارفین کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ کووڈ 19 کی روکتھام کے لیے وضح کئے گئے رہنما خطوط پر سختی کے ساتھ عمل پیرا رہیں۔ ہدایت میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ ان تین دنوں میں صرف نجی گاڑیوں اور آٹورکھشا کو ہی سڑکوں پر چلنے کی اجازت ہوگی۔
ادھر صوبائی انتظامیہ نے اپنے ایک اہم فیصلے کے تحت پھر سے اعلان کیا ہے کہ عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے نماز عید کے اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی اور کسی بھی مسجد، خانقاہ یا درگاہ میں اجتماعی طور عید نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے کی صدارت میں منعقدہ مٹینگ میں سیول اور پولیس حکام کی ایک جائزہ میٹنگ میں تمام ڈپٹی کمشنر صاحبان پر زور دیا گیا کہ وہ عید کے پیش نظر 28 تا 30 تاریخ تک سماجی دوری اور رہنما خطوط کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ ایجنسیوں کو متحرک کریں۔
چند شرائط کے ساتھ لوگ کر سکتے ہیں عید کی خریداری
صوبائی انتظامیہ نے اپنے ایک اہم فیصلے کے تحت پھر سے اعلان کیا ہے کہ عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے نماز عید کے اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی اور کسی بھی مسجد، خانقاہ یا درگاہ میں اجتماعی طور عید نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
کشمیر کی صوبائی انتظامیہ نے آج یعنی منگل کی شام 6 بجے تک لاک ڈاؤن کو جاری رکھنے کا فیصلے کیا ہے۔ تاہم عیدالضحیٰ کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے واضح کیا کہ 28 کی شام سے 30 جولائی تک لوگوں کو عید کے لئے ضروری سامان اور چیزوں کی خریداری کے حوالے سے پورا موقعہ دیا جائے گا۔
تاہم انتظامیہ نے عیدالضحیٰ کے پیش نظر 3 روز تک جاری رہنے والی خریدوفروخت کے دوران دوکانداروں، تاجروں، سیلز مینز اور صارفین کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ وہ کووڈ 19 کی روکتھام کے لیے وضح کئے گئے رہنما خطوط پر سختی کے ساتھ عمل پیرا رہیں۔ ہدایت میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ ان تین دنوں میں صرف نجی گاڑیوں اور آٹورکھشا کو ہی سڑکوں پر چلنے کی اجازت ہوگی۔
ادھر صوبائی انتظامیہ نے اپنے ایک اہم فیصلے کے تحت پھر سے اعلان کیا ہے کہ عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے نماز عید کے اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی اور کسی بھی مسجد، خانقاہ یا درگاہ میں اجتماعی طور عید نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے کی صدارت میں منعقدہ مٹینگ میں سیول اور پولیس حکام کی ایک جائزہ میٹنگ میں تمام ڈپٹی کمشنر صاحبان پر زور دیا گیا کہ وہ عید کے پیش نظر 28 تا 30 تاریخ تک سماجی دوری اور رہنما خطوط کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ ایجنسیوں کو متحرک کریں۔