سرینگر: عدالت عظمیٰ میں دفعہ 370 کیس کے فیصلے کے پیش نظر جموں کشمیر پولیس نے کہا کہ سرینگر جموں شاہراہ پر پیر کو فوجی یا سکیورٹی فورسز کے قافلوں کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی، جبکہ حساس علاقوں میں وی آئی پی افراد کو نقل و حرکت کی اجازت پر بھی پابندی عائد ہوگی۔ کشمیر پولیس زون کے انسپکٹر جنرل ودھی کمار بردھی نے اس ضمن میں تمام سکیورٹی فورسز بشمول باڈر سکیورٹی فورس، سینٹرل ریزیرو پولیس فورس، سیمہ سرکشا بل اور متعلقہ پولیس افسران کو ہدایت دی ہے کہ وادی میں کل یعنی پیر کے روز کوئی بھی سکیورٹی فورسز یا فوج کے قافلوں کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے۔
آئی جی پی نے احکامات جاری کرتے ہوئے پولیس اور متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ حساس علاقوں میں کسی بھی وی آئی پی یا اسکاٹد شخص (جس کو سکیورٹی فراہم کی گی ہے) کو جانے یا چلنے کی اجازت نہیں دی جائے۔ غور طلب ہے کہ پیر کو دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر متعدد عرضیوں کی سماعتوں کا حتمی فیصلہ سنایا جائے گا۔ اس معاملے کی حساسیت کو دیکھ کر پولیس اور متعلقہ حکام نے وادی میں سکیورٹی کی نگرانی میں اضافہ کیا ہے۔
گزشتہ روز آئی جی پی نے کہا ہے کہ کسی بھی فرد کی جانب سے امن و قانون کو بگاڈنے کی کوشش کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ گزشتہ روز پولیس نے نو افراد کو گرفتار کیا ہے، ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد شئیر کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
دفعہ 370 پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ: وادی بھر میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات
بتادیں کہ وادی کے دس اضلاع میں مجسٹریٹز نے سوشل میڈیا صارفین پر اشتعال انگیز یا ملک مخلاف مواد شئر کرنے یا لکھنے پر دفعہ 144 کے تحت کارروائی کرنے کی تنبیہ دی ہے۔ جموں کشمیر کے سابق وزراء اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے بھی اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ ان کے کارکنان و لیڈران کو متنبہ کیا گیا ہے کہ عدالت عظمی کی فیصلے کے پس منظر میں وہ کسی بھی غلط بیانی یا حرکت سے اجتناب کرے۔