اطلاعات کے مطابق آج سرینگر کے بحری کڑل علاقے میں نامعلوم شرپسندوں نے ایک عام شہری پر گولیاں چلادیں۔ جس کے نتیجے میں محمد ابراہیم خان شدید طور پر زخمی ہوگئے اور ہسپتال میں آخری سانس لیں۔
ایک سینئر پولیس آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایاکہ" کچھ وقت قبل نامعلوم شرپسندوں نے 45 برس کے نوجوان پر شہر کے بحری کڑل علاقے میں گولویا چلائی۔ جس کے نتیجے میں نوجوان بری طرح زخمی ہوا۔ زخمی نوجوان کو ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔"
اُن کا مزید کہنا تھاکہ "نوجوان کی شناخت محمد ابراہیم خان کے طور پر کی گئی ہے اور وہ کشمیری پنڈت تاجر ڈاکٹر سندیپ موا کی دکان پر بطور سلیس میں کام کرتے تھے۔"
مزید پڑھیں:
- سرینگر کے اسکول میں فائرنگ پر سابق نائب وزیراعلیٰ کشمیر کا ردعمل
- سرینگر کے اسکول میں فائرنگ، دو ٹیچرز ہلاک
- سرینگر اسکول میں فائرنگ کے خلاف اے ایم یو میں طلبہ کا کینڈل مارچ
- سرینگر میں فائرنگ، ایک عام شہری ہلاک
قبل ذکر ہے کہ موا نے سنہ 2019 کے مئی کے مہینے میں 29 برس بعد اپنی دکان شہر میں دوبارہ کھول تھی۔ موا مکھن لال بندروں کے والد نسبتی بھی تھے۔ بندروں کو گزشتہ مہینے عسکریت پسندو نے اپنی دکان کے باہر گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔