سری نگر:انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں اس بات پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ کہ حکومت نے آج مسلسل ایک بار پھر 204 ویں جمعتہ المبارک کو سربراہ انجمن میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی غیر اخلاقی اور غیر قانونی نظر بندی کے سبب موصوف کو اہم دینی فریضہ نماز جمعہ اور نہ ہی قال اللہ وقال الرسولﷺ پر مبنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت دی گئی جو قابل مذمت ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ جناب میرواعظ کی مسلسل نظربندی کا عمل انجمن کے ساتھ ساتھ عوامی حلقوں کیلئے شدید فکر وتشویش کا باعث بنا ہوا ہے اور موصوف کی بلا جواز طویل ترین نظر بندی کےخلاف عوامی اضطراب اور بے چینی میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے۔ خاص طور پر شہر وگام سے آنے والے نمازیوں اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سے استفادہ کرنے والے لوگوں میں سخت مایوسی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
انجمن نے حکام پر زور دیا کہ محرم الحرام کے مقدس مہینے پر میرواعظ کی غیر مشروط رہائی یقینی بنائی جائے۔ تاکہ موصو ف دین و مذہب اور سماج و معاشرہ کے تئیں اپنی پر امن ذمہ داریاں انجام دیں۔ واضح رہے کہ میرواعظ اگست 2019 سے مسلسل اپنے گھر پر نظر بند ہیں ۔میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی ہیں۔