عالمی وبا کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملے کے پیش نظر سری نگر ضلع انتظامیہ نے شہر کے 88 مقامات کو ریڈ زون قرار دیتے ہوئے لاک ڈاؤن جیسی پابندیاں عائد کی ہیں۔
اس کے علاوہ کاروباری اور دیگر ادارے بھی بند ہیں تاہم سرکاری ملازمین کو اپنے اپنے دفاتر میں حاضر رہنے کو کہا گیا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر افراد کی صحت یابی اور اس پر قابو کرنے کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔ جیسے جیسے ان علاقہ جات میں صورتحال بہتر ہوگی ان جگہوں کو ریڈ زون زمرے سے ہٹا دیا جائے گا۔
وہیں دوسری جانب مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں سیاحوں پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ وہ کل سے جموں و کشمیر کے صحت افزا مقامات میں سیر و تفریح کے لیے آسکتے ہیں تاہم انہیں بھی کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے قبل از وقت ہوائی جہاز کی ٹکٹ اور ہوٹل کی بکنگ کرنی لازمی ہوگی۔
انتظامیہ کے اس فیصلے سے مقامی باشندے الجھن کا شکار ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں ایک طرف ہم پر پابندی عائد کی جا رہی ہیں وہی سیاحوں کو یہاں آنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ ایسے میں کورونا وائرس کی روک تھام کیسے ممکن ہے؟
واضح رہے کہ کشمیر صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی عوام کی نقل حرکت پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں لیکن صوبہ جموں میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ جموں و کشمیر میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے لوگوں کی کل تعداد 180 ہو چکی ہے۔ اس میں ایک 11 روز کا نوزائد بچہ بھی شامل ہے۔