شوپیاں: کشمیری پنڈت 43 سالہ پورن کرشن بٹ ولد تارک ناتھ بٹ ساکنہ چودھری گنڈ، کو سنیچر کی دوپہر اپنے گھر سے باہر آ رہا تھا اور مشتبہ عسکریت پسندوں نے اس پر فائرنگ کردی جسکی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اگرچہ واقعہ کے فوراً بعد پورن کرشن کو ضلع اسپتال شوپیاں پہنچایا گیا تاہم وہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہو گیا۔ Kashmiri Pandit Killed in Shopian
ادھر واقعے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیکر حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ کشمیری پنڈتوں پر حملہ کو لیکر علاقے میں رنج و غم کا ماحول ہے۔ مقامی باشندوں نے کشمیری پنڈت پورن کرشن بھٹ کی ہلاکت کو افسوسناک واقعہ سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ادھر، سیاسی اور سماجی حلقوں نے بھی شہری ہلاکت کی سخت مذمت کی ہے۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے بھی کشمیری پنڈت کی ہلاکت کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے اسکی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔Protest Against Kashmiri Pandit’s Killing
چودھری گنڈ، جو ضلع ہیڈکوارٹر شوپیاں سے قریب 8 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے میں 90 کی دہائی میں کئی کشمیری پنڈت مقیم تھے۔ جب وادی کشمیر میں حالات خراب ہوگئے تو 1990 کی دہائی کے اوائل میں کشمیری پنڈتوں نے وادی کشمیر سے ہجرت کرکے جموں، دہلی اور ملک کے کچھ دوسرے حصوں میں آباد ہوئے تاہم بعض کشمیری پنڈت کنبوں نے کشمیر میں ہی سکونت اختیار کرنے کو ترجیح دی۔ چودھری گنڈ میں بھی کئی کشمیری پنڈت مقیم تھے تاہم حالات ناسازگار ہونے کے بعد یہاں صرف 9 کشمیری پنڈت کنبے رہائش پذیر ہیں۔
مزید پڑھیں: Kashmiri Pandits Protest in Jammu: ہمیں بھی زندہ رہنے کا حق ہے، احتجاجی کشمیری پنڈت
کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے خلاف وادی کشمیر سمیت جموں میں بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں کشمیری پنڈتوں نے سرینگر بڈگام روڈ پر احتجاج کیا وہیں جموں کے کنال روڑ اور جیول چوک میں کشمیری مہاجر پنڈتوں نے احتجاج کرتے ہوئے شہری ہلاکتوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: Target Killing in Kashmir کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات