جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے ترکہ وانگام علاقے میں منگل کی رات سے شروع کردہ کارڈن اینڈ سرچ آپریشن ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ سرچ آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کے ساتھ کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا۔
بڑے پیمانے کا یہ تلاشی آپریشن ظاہری طور پر عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے شروع کیا گیا تھا۔
فوجی ذرائع کے مطابق فورسز اہلکاروں کو ترکہ وانگام میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاعات ملی تھیں۔ ان اطلاعات کی بناء پر فوج، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور جموں و کشمیر پولیس نے منگل کی رات علاقے ترکہ وانگام علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے بتایا 'تلاشی آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی لی گئی۔ تاہم عسکریت پسندوں کے ساتھ آمنا سامنا نہ ہونے کے بعد آپریشن کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا'۔
فوجی ذرائع کے مطابق علاقہ میں تین سے چار عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع تھی، جن میں ایک ترکہ وانگام کا رہنے والا آصف احمد لون بھی تھا۔
یہ بھی پڑھیں: موسم سرما کے دوران کورونا مثبت معاملات میں اضافے کا خدشہ
ذرائع کے مطابق فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز، اسپیشل آپریشن گروپ اور 178 بٹالین سی آر پی ایف نے علاقے کو نرغے میں لیا ہے اور تمام داخلی و خارجی راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں شوپیان کے کٹپورہ میں پیش آئے ایک تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔
دونوں عسکریت پسند مقامی تھے اور ان کا تعلق ٹی آر ایف نامی عسکری تنظیم سے تھا۔