جموں وکشمیر کے ضلع رامبن کی سب ڈویژن رامسو کے ندی نالوں سے ریت Sand بجری Gravel اور پتھروں کو نکالنے کی نجی تعمیراتی کمپنیوں کو اجازت دینے پر مقامی لوگوں کا سخت اعتراض ہے۔
جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے مقامی لوگوں کو ریت بجری نکالنے پر پابندی عائد کرنے سے سب ڈویژن رامسو کے لوگوں کو جموں و سرینگر سے ریت اور بجری مہنگے داموں پر خریدنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ دریا بچھلڑی کے کناروں سے ریت بجری و پتھر نکالنے کا سلسلہ کئی سالوں سے لگاتار جاری ہے جس سے ندی کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
وہیں دن رات مشینوں کی ذریعے کھدائی سبز پیڑوں کی کٹائی کہ وجہ بھی بن رہی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جو ریت بجری انہیں آسانی سے یہاں سستی قیمت پر مل جایا کرتی تھی اب تعمیراتی کمپنیوں کی حوالے کرنے کے بعد وہ جموں سرینگر سے مہنگے داموں میں وہی ریت بجری لانے پر مبجور ہیں۔
مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس غیر قانونی کھدائی اور ریت بجری اور پتھروں کو تعمیراتی کمپنیوں کو بیچنے سے روکے تاکہ یہاں کے وسائل مقامی لوگوں کے کام آسکے۔