جموں:ڈی ڈی سی چیئرپرسن رامبن ڈاکٹر شمشاد شان نے جموں میں پریس کانفرنس منعقد کی اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ کی بحالی اور یونین ٹیریٹری میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا حوالہ نہ دے کر جموں و کشمیر کے لوگوں کو مایوس کیا ہے۔Dr Shamshaad Shaan Press Conference
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کے فلور پر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے وعدے کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا، جب وہ پہلی بار یہاں تشریف لائے تھے، ڈھائی سال سے زیادہ عرصہ بعد اسے منقطع کر دیا گیا تھا‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ "وزیر اعظم نے جموں و کشمیر میں قبل از وقت اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے امکان کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں بتایا، تاہم وزیر اعظم سے توقع کی جارہی تھی کہ وہ تمام طبقات کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کریں گے، جو مکمل ریاست کی بحالی اور جمہوری طور پر منتخب حکومت کی جلد بحالی کے خواہاں ہیں۔
ڈی ڈی سی چیئرپرسن رامبن ڈاکٹر شمشاد شان نے بجلی کی ناقص صورت حال پر کہا کہ ماہ رمضان کے ان متبرک ایام میں جموں و کشمیر میں سحری اور افطاری کے اوقات میں بجلی کی کٹوتی اور آنکھ مچولی سے عام لوگ زبردست مشکلات سے دو چار ہیں اور لوگ محکمہ بجلی کے اس غیر سنجیدہ رویے سے نالاں نظر آ رہے ہیں لیکن متعلقہ محکمہ خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے۔
مزید پڑھیں:
- Political Reaction on Modi's Jammu Visit: نریندر مودی کے جموں دورے پر سیاسی ردعمل
- PM Modi In Jammu Kashmir: جموں و کشمیر کو 20 ہزار کروڑ روپے کی سوغات
سرکاری سطح پر رمضان المبارک سے قبل بہتر بجلی فراہم کرنے کی بات کی جاتی ہے لیکن اس سب کے باوجود جموں کشمیر میں رمضان کے دوران بجلی کی آنکھ مچولی لوگوں کے لیے سر درد بنی ہوئی ہے اور مودی کے دورہ کے دوران بھی بجلی غائب رہی جس سے پی آر آئز کو ہوٹلوں میں رات میں بہت دکتوں کا سامنا کرنا پڑا۔
ہم آپ کو بتادیں کہ وزیر اعظم 24 آپریل کو پنچایتی راج دیوس کے موقعہ پر جموں آئے تھے۔ اس روز تقریباً جموں و کشمیر کے تمام پنچایتی ممبران نے وزیر اعظم کا خطاب سننے کے لیے جموں آئے تھے۔