راجوری: سرحدی ضلع راجوری کےسب ڈویزن تھنہ منڈی میں تعینات 48 آر آر کےکیمپ میں ایک حادثہ پیش آیا ہے۔ یہاں گرنیڈ پھٹنے سے ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا ہے ۔ یہ واقعہ راجوری سیکٹر میں ایک آرمی چوکی پر پیش آیاہے، جس میں ایک فوجی اہلکار ذخمی ہوا ہے۔ زخمی اہلکار کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے آرمی اسپتال منتعقل کیاگیا ہے۔ ابتدائی علاج کے بعد فوجی اہلکار کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔
فوج نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے، تاکہ اس حادثے کا پتہ لگایا جا سکے جس کی وجہ سے یہ افسوس ناک حادثہ پیش آیا ہے ۔فوج کےاعلی آفیسران بھی موقہ پر پہنچ کر اس حادثےکےمتعلق جانکاری حاصل کررہے ہیں کہ کس وجہ سےیہ حادثہ پیش آیا اور آئنندہ پھر سے ایسا ایسا ناخوش گوار واقہ پیش نہ آئے۔
-
Today one officer was injured in a likely grenade accident at a post in Rajouri sector. The officer was evacuated and stable post-initial treatment. Further investigation of the incident in progress: Indian Army’s White Knight Corps pic.twitter.com/Jvfew9chck
— ANI (@ANI) October 5, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Today one officer was injured in a likely grenade accident at a post in Rajouri sector. The officer was evacuated and stable post-initial treatment. Further investigation of the incident in progress: Indian Army’s White Knight Corps pic.twitter.com/Jvfew9chck
— ANI (@ANI) October 5, 2023Today one officer was injured in a likely grenade accident at a post in Rajouri sector. The officer was evacuated and stable post-initial treatment. Further investigation of the incident in progress: Indian Army’s White Knight Corps pic.twitter.com/Jvfew9chck
— ANI (@ANI) October 5, 2023
وائٹ ناٹ کارپ نے ایکس پر جانکاری دیتے ہوئے لکھا کہ"05 اکتوبر 2023 کو راجوری سیکٹر میں ایک چوکی پر ممکنہ گرینیڈ حادثے میں ایک اہلکار زخمی ہوا۔ افسر کو نکالا گیا اور ابتدائی علاج کے بعد مستحکم ہے۔ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:کپواڑہ میں لشکر طیبہ سے وابستہ 3 جنگجو معاونین گرفتار، پولیس
حالانکہ راجوری میں گرینیڈ پھٹنے کا واقعہ ایک حادثہ بتایا جارہا ہے لیکن وادی کشمیر میں اس سے پہلے بھی کئی گرینیڈ دھماکے ہوئے ہیں جن میں عام شہریوں سمیت فوجی اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ عسکریت پسند ان گرینیڈ حملوں میں عموما سکیورٹی فورسز کو نشانہ بناتے ہیں۔ تاہم فوج کے مطابق وادی کشمیر میں پہلے کے مقابلے میں عسکریت پسندوں کی جانب سے گرینیڈ حملوں میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔