ETV Bharat / state

خود کشی کا دل شکن واقعہ: 'میں ہواؤں کی طرح ہوں، بس بہنا چاہتی ہوں'

احمد آباد میں ایک خاتون کے خودکشی کا ایسا ایک واقعہ سامنے آیا ہے، جسے جان کر ہر کسی کا دل کانپ اٹھے گا۔ ایک خاتون نے پہلے ایک ویڈیو بنائی اور پھر دریائے سبرمتی میں کود کر خودکشی کرلی۔

woman commited suicide
'میں ہواؤں کی طرح ہوں، بس بہنا چاہتی ہوں'
author img

By

Published : Feb 28, 2021, 2:43 PM IST

Updated : Feb 28, 2021, 2:58 PM IST

احمد آباد کے وٹواعلاقے میں رہنے والی عائشہ نے 25 فروری کے دن ریور فرنٹ سابرمتی ندی میں چھلانگ لگادی۔

خودکشی سے قبل عائشہ نے ایک ویڈیو بنائی، جس میں وہ اپنے شوہر کو اپنی زندگی سے آزاد کررہی ہے۔

ویڈیو

عائشہ نے خود کشی سے قبل اپنے والدین سے بات چیت کی، اس نے اپنے والدین سے مرنے کی اجازت مانگی تھی، عائشہ کے خود کشی کیس میں اس کے والد لیاقت علی نے ریور فرنٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا ہے، جس میں انہوں نے بتایا کہ اپنی بیٹی عائشہ عرف سونو کی شادی سنہ 2018 میں راجستھان میں رہنے والے عارف خان کے ساتھ ہوئی۔

شادی کے بعد عائشہ کے سسرال والے اور اس کے شوہر جہیز کا مطالبہ کررہے تھے۔ دسمبر 2018 میں اس کے شوہر کا جہیز کے مطالبے پر تنازع ہوا، اور اسے مائکے میں رکھا، بعد میں سماج کے لوگوں نے مسئلے کا حل نکالا اور پھر عائشہ اپنے سسرال چلی گئی، لیکن پھر سے سنہ 2019 میں عائشہ کو اس کے سسرال والے مائیکے لے گئے عائشہ اپنے والدین کے ساتھ رہنے لگی۔

عائشہ عارف
عائشہ عارف

عائشہ کا شوہر ان کے گھر آیا اور جہیز کے دیڑھ لاکھ روپے لے کر چلے گیا، عارف ایک مرتبہ پھر عائشہ کو لے کر تو گیا، لیکن کچھ ہی دنوں میں واپس مائیکے میں چھوڑ آیا، اس کے بعد عائشہ نے اپنے سسرال والوں کے خلاف شکایت کرکے ڈومیسٹک وائلینس کا کیس کیا، عائشہ کی خود کشی کے دن بھی عارف نے عائشہ کو فون پر مر جانے اور ویڈیو بنانے کے لیے اکسایا تھا۔

احمدآباد میں رہنے والے اور پیشے سے ٹیلر عائشہ کے والد لیاقت علی نے بتایا کہ 'بیٹی کا نکاح سنہ 2018 میں راجستھان کے جالور ضلع میں رہنے والے عارف خان سے ہوا تھا، لیکن شادی کے بعد سے ہی اسے جہیز کے لیے پریشان کیا جانے لگا تھا، شادی کے کچھ مہینوں بعد سے ہی عارف جہیز کا مطالبہ کرتے ہوئے عائشہ کو مائیکے چھوڑ گیا تھا، بعد میں رشتہ داروں کے سمجھانے پر عائشہ کو اپنے ساتھ لے گیا تھا۔لیکن سنہ 2019 میں پھر سے اس کے والدین کے پاس چھوڑ گیا تھا۔ عارف اور اس کے گھر والے دیڑھ لاکھ روپے کا مطالبہ کررہے تھے، کسی طرح پیسوں کا انتظام کرکے انہیں دے بھی دیا تھا'۔

لیاقت علی کا کہنا ہے کہ پیسے دینے کے بعد عارف کے اہلخانہ کا لالچ بڑھتا گیا، کچھ مہینوں قبل عارف پھر سے عائشہ کو احمد آباد چھوڑ گیا تھا۔ عارف تو عائشہ سے فون تک پر بات نہیں کرتا تھا، چند دنوں پہلے عائشہ نے غصے میں خود کشی کرنے کی دھمکی دی تھی۔اس پر عارف نے جواب دیا کہ مرنا ہے تو جاکے مرجا، اسی بات سے عائشہ پریشان تھی، اور آخر کار اس نے خود کشی کرلی۔

عائشہ کے خود کشی کیس ریور فرنٹ ویسٹ پولیس نے جانچ کی تو یہ پتہ چلا کہ عائشہ نے مرنے سے پہلے بنائی گئی ویڈیو کو اپنے شوہر کو بھیجا تھا۔شوہر اور سسرال والوں نے عائشہ جو ہریشان کرکے خود کشی کے لیے مجبور کیا، فی الحال، ثبوت کی بنیاد پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، اور اس کے شوہر کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی ایک ٹیم راجستھان بھیج دی ہے۔

احمد آباد کے وٹواعلاقے میں رہنے والی عائشہ نے 25 فروری کے دن ریور فرنٹ سابرمتی ندی میں چھلانگ لگادی۔

خودکشی سے قبل عائشہ نے ایک ویڈیو بنائی، جس میں وہ اپنے شوہر کو اپنی زندگی سے آزاد کررہی ہے۔

ویڈیو

عائشہ نے خود کشی سے قبل اپنے والدین سے بات چیت کی، اس نے اپنے والدین سے مرنے کی اجازت مانگی تھی، عائشہ کے خود کشی کیس میں اس کے والد لیاقت علی نے ریور فرنٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرایا ہے، جس میں انہوں نے بتایا کہ اپنی بیٹی عائشہ عرف سونو کی شادی سنہ 2018 میں راجستھان میں رہنے والے عارف خان کے ساتھ ہوئی۔

شادی کے بعد عائشہ کے سسرال والے اور اس کے شوہر جہیز کا مطالبہ کررہے تھے۔ دسمبر 2018 میں اس کے شوہر کا جہیز کے مطالبے پر تنازع ہوا، اور اسے مائکے میں رکھا، بعد میں سماج کے لوگوں نے مسئلے کا حل نکالا اور پھر عائشہ اپنے سسرال چلی گئی، لیکن پھر سے سنہ 2019 میں عائشہ کو اس کے سسرال والے مائیکے لے گئے عائشہ اپنے والدین کے ساتھ رہنے لگی۔

عائشہ عارف
عائشہ عارف

عائشہ کا شوہر ان کے گھر آیا اور جہیز کے دیڑھ لاکھ روپے لے کر چلے گیا، عارف ایک مرتبہ پھر عائشہ کو لے کر تو گیا، لیکن کچھ ہی دنوں میں واپس مائیکے میں چھوڑ آیا، اس کے بعد عائشہ نے اپنے سسرال والوں کے خلاف شکایت کرکے ڈومیسٹک وائلینس کا کیس کیا، عائشہ کی خود کشی کے دن بھی عارف نے عائشہ کو فون پر مر جانے اور ویڈیو بنانے کے لیے اکسایا تھا۔

احمدآباد میں رہنے والے اور پیشے سے ٹیلر عائشہ کے والد لیاقت علی نے بتایا کہ 'بیٹی کا نکاح سنہ 2018 میں راجستھان کے جالور ضلع میں رہنے والے عارف خان سے ہوا تھا، لیکن شادی کے بعد سے ہی اسے جہیز کے لیے پریشان کیا جانے لگا تھا، شادی کے کچھ مہینوں بعد سے ہی عارف جہیز کا مطالبہ کرتے ہوئے عائشہ کو مائیکے چھوڑ گیا تھا، بعد میں رشتہ داروں کے سمجھانے پر عائشہ کو اپنے ساتھ لے گیا تھا۔لیکن سنہ 2019 میں پھر سے اس کے والدین کے پاس چھوڑ گیا تھا۔ عارف اور اس کے گھر والے دیڑھ لاکھ روپے کا مطالبہ کررہے تھے، کسی طرح پیسوں کا انتظام کرکے انہیں دے بھی دیا تھا'۔

لیاقت علی کا کہنا ہے کہ پیسے دینے کے بعد عارف کے اہلخانہ کا لالچ بڑھتا گیا، کچھ مہینوں قبل عارف پھر سے عائشہ کو احمد آباد چھوڑ گیا تھا۔ عارف تو عائشہ سے فون تک پر بات نہیں کرتا تھا، چند دنوں پہلے عائشہ نے غصے میں خود کشی کرنے کی دھمکی دی تھی۔اس پر عارف نے جواب دیا کہ مرنا ہے تو جاکے مرجا، اسی بات سے عائشہ پریشان تھی، اور آخر کار اس نے خود کشی کرلی۔

عائشہ کے خود کشی کیس ریور فرنٹ ویسٹ پولیس نے جانچ کی تو یہ پتہ چلا کہ عائشہ نے مرنے سے پہلے بنائی گئی ویڈیو کو اپنے شوہر کو بھیجا تھا۔شوہر اور سسرال والوں نے عائشہ جو ہریشان کرکے خود کشی کے لیے مجبور کیا، فی الحال، ثبوت کی بنیاد پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، اور اس کے شوہر کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس کی ایک ٹیم راجستھان بھیج دی ہے۔

Last Updated : Feb 28, 2021, 2:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.