ETV Bharat / state

Satyapal Malik Slams Modi Government ملک جل رہا ہے اور ملک کے وزیراعظم امریکہ کے دورہ پر ہیں، ستیہ پال ملک

author img

By

Published : Jun 18, 2023, 9:40 PM IST

جاٹ عوامی بیداری اور اعزاز تقریب میں الور پہنچے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک جل رہا ہے اور ملک کا وزیراعظم امریکہ جا رہا ہے۔ پہلوانوں کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ پورا ملک پہلوانوں کے ساتھ ہے۔ پہلوانوں کو راجستھان میں ایک یا دو میٹنگ کرنی چاہیے۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو مرکزی حکومت کو ناک رگڑنی پڑے گی۔

ملک جل رہا ہے اور ملک کا وزیراعظم امریکہ جا رہا، ستیہ پال ملک
ملک جل رہا ہے اور ملک کا وزیراعظم امریکہ جا رہا، ستیہ پال ملک
ملک جل رہا ہے اور ملک کا وزیراعظم امریکہ جا رہا، ستیہ پال ملک

الور: جاٹ سماج کے پروگرام میں راجستھان کے الور پہنچے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے مرکزی حکومت کو لے کر بڑی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے تین اسمبلی انتخابات میں اگر بی جے پی کو شکست نہیں ہوئی تو ان ریاستوں میں منی پور جیسی صورتحال ہوگی۔ منی پور میں تشدد ہو رہا ہے۔ ملک جل رہا ہے اور ملک کا وزیراعظم امریکہ جا رہا ہے۔ امریکہ میں ایسا کیا ہے؟ مرکزی حکومت منی پور کے معاملے پر خاموش ہے۔ ملک کے وزیر اعظم نے ابھی تک منی پور کے معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مارے جا رہے ہیں اور گھروں کو جلایا جا رہا ہے۔ لیکن ایک بار بھی وزیراعظم وہاں نہیں گئے۔

پہلوانوں کے معاملے پر سابق گورنر نے کہا کہ جب پہلوان جیت کر سامنے آتے ہیں تو انہیں بلایا جاتا ہے، ان کا احترام کیا جاتا ہے۔ یہ شرم کی بات ہے، اس وقت ان پہلوانوں کو بہنیں اور بیٹیاں کہا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کھاپ پنچایت اپنی جگہ ہے لیکن ایک بار پہلوان راجستھان میں میٹنگ میں گئے تو مرکزی حکومت ناک رگڑ کر ان سے بات کرے گی۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ میں کسی پارٹی میں شامل نہیں ہوں گا اور نہ ہی الیکشن لڑوں گا لیکن اچھے امیدوار کی حمایت میں مہم چلاؤں گا۔

ستیہ پال ملک نے کہا کہ بی جے پی وسندھرا راجے کو ریاست میں نہیں لائے گی اور وسندھرا راجے کے بغیر ریاست میں کوئی کام نہیں ہوگا۔ وہیں دوسری طرف کانگریس پر انہوں نے کہا کہ اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ کے معاملے پر کانگریس کو وضاحت کرنی چاہئے۔ حکومت ایم این ایس پی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے کیونکہ اس میں حکومت کے قریب رہنے والے اڈانی جیسے بڑے تاجروں کو نقصان ہوگا۔ ریاست میں جاٹ وزیر اعلی کے معاملے پر ستیہ پال ملک نے کہا کہ جاٹ برادری خود اس کے لیے ذمہ دار ہے۔ پچھلی حکومت میں جاٹ ایم ایل اے ہونے کے لیے کراس ووٹنگ ہوئی لیکن اس بار ریاست میں جاٹ کو وزیر اعلیٰ بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

ٹرین حادثے پر انہوں نے کہا کہ اتنے لوگ مر چکے ہیں۔ حکومت نے ان کی معلومات نہیں دی ہیں۔ یہاں تک کہ چار حادثات میں بھی اتنے لوگ مرتے نہیں ہیں جتنے ایک ہی حادثے میں لوگ مر گئے۔ حکومت نے مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں درست معلومات نہیں دیں۔ مرکزی حکومت نے پلوامہ حملے کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کیا۔ مرکزی حکومت نے فوجیوں کی لاشوں پر الیکشن لڑا تھا۔ اس پورے معاملے کی صحیح تفتیش نہیں کی گئی۔ اگر ہم اقتدار میں آگئے تو اس پورے معاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں لوگوں کو روزگار نہیں مل رہا۔ کسانوں کو قیمت نہیں مل رہی۔ صرف مرکزی حکومت جی ڈی پی کے نام پر عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ اگنی ویر یوجنا پر انہوں نے کہا کہ حکومت صرف کسانوں کو تباہ کرنے کا کام کر رہی ہے۔ پہلے کسانوں کے بچوں کو فوج میں بھرتی کیا جاتا تھا۔ لیکن اب وہ فوج میں بھرتی بھی نہیں ہو پا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Satya Pal Malik On Farmers اگر بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آئی تو کسان نہیں بچیں گے، ستیہ پال ملک

ملک جل رہا ہے اور ملک کا وزیراعظم امریکہ جا رہا، ستیہ پال ملک

الور: جاٹ سماج کے پروگرام میں راجستھان کے الور پہنچے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے مرکزی حکومت کو لے کر بڑی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے تین اسمبلی انتخابات میں اگر بی جے پی کو شکست نہیں ہوئی تو ان ریاستوں میں منی پور جیسی صورتحال ہوگی۔ منی پور میں تشدد ہو رہا ہے۔ ملک جل رہا ہے اور ملک کا وزیراعظم امریکہ جا رہا ہے۔ امریکہ میں ایسا کیا ہے؟ مرکزی حکومت منی پور کے معاملے پر خاموش ہے۔ ملک کے وزیر اعظم نے ابھی تک منی پور کے معاملے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مارے جا رہے ہیں اور گھروں کو جلایا جا رہا ہے۔ لیکن ایک بار بھی وزیراعظم وہاں نہیں گئے۔

پہلوانوں کے معاملے پر سابق گورنر نے کہا کہ جب پہلوان جیت کر سامنے آتے ہیں تو انہیں بلایا جاتا ہے، ان کا احترام کیا جاتا ہے۔ یہ شرم کی بات ہے، اس وقت ان پہلوانوں کو بہنیں اور بیٹیاں کہا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کھاپ پنچایت اپنی جگہ ہے لیکن ایک بار پہلوان راجستھان میں میٹنگ میں گئے تو مرکزی حکومت ناک رگڑ کر ان سے بات کرے گی۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ میں کسی پارٹی میں شامل نہیں ہوں گا اور نہ ہی الیکشن لڑوں گا لیکن اچھے امیدوار کی حمایت میں مہم چلاؤں گا۔

ستیہ پال ملک نے کہا کہ بی جے پی وسندھرا راجے کو ریاست میں نہیں لائے گی اور وسندھرا راجے کے بغیر ریاست میں کوئی کام نہیں ہوگا۔ وہیں دوسری طرف کانگریس پر انہوں نے کہا کہ اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ کے معاملے پر کانگریس کو وضاحت کرنی چاہئے۔ حکومت ایم این ایس پی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے کیونکہ اس میں حکومت کے قریب رہنے والے اڈانی جیسے بڑے تاجروں کو نقصان ہوگا۔ ریاست میں جاٹ وزیر اعلی کے معاملے پر ستیہ پال ملک نے کہا کہ جاٹ برادری خود اس کے لیے ذمہ دار ہے۔ پچھلی حکومت میں جاٹ ایم ایل اے ہونے کے لیے کراس ووٹنگ ہوئی لیکن اس بار ریاست میں جاٹ کو وزیر اعلیٰ بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

ٹرین حادثے پر انہوں نے کہا کہ اتنے لوگ مر چکے ہیں۔ حکومت نے ان کی معلومات نہیں دی ہیں۔ یہاں تک کہ چار حادثات میں بھی اتنے لوگ مرتے نہیں ہیں جتنے ایک ہی حادثے میں لوگ مر گئے۔ حکومت نے مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں درست معلومات نہیں دیں۔ مرکزی حکومت نے پلوامہ حملے کو اپنی سیاست کے لیے استعمال کیا۔ مرکزی حکومت نے فوجیوں کی لاشوں پر الیکشن لڑا تھا۔ اس پورے معاملے کی صحیح تفتیش نہیں کی گئی۔ اگر ہم اقتدار میں آگئے تو اس پورے معاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں لوگوں کو روزگار نہیں مل رہا۔ کسانوں کو قیمت نہیں مل رہی۔ صرف مرکزی حکومت جی ڈی پی کے نام پر عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ اگنی ویر یوجنا پر انہوں نے کہا کہ حکومت صرف کسانوں کو تباہ کرنے کا کام کر رہی ہے۔ پہلے کسانوں کے بچوں کو فوج میں بھرتی کیا جاتا تھا۔ لیکن اب وہ فوج میں بھرتی بھی نہیں ہو پا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Satya Pal Malik On Farmers اگر بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آئی تو کسان نہیں بچیں گے، ستیہ پال ملک

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.