پلوامہ: تین سال قبل بس اسٹینڈ ترال میں انہدامی مہم کی زد میں آئے پچاس کے قریب دکانداروں کی باز آبادکاری کا مسئلہ حل ہوتا دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ متاثرہ دکانداروں کے لیے ایک نیا شاپنگ کمپلیکس جلد ہی تعمیر ہوگا جس کی وجہ سے دکانداروں کو راحت ملے گی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کمپلیکس کی تعمیر بہت جلد شروع ہوگی۔
بس اسٹینڈ ترال میں انتظامیہ نے تین سال قبل ایک انہدامی مہم کے تحت مبینہ طور غیر سرکاری اراضی پر تعمیر کیے گئے پچاس کے قریب دکانوں کو منہدم کیا جس کی وجہ سے یہ دکاندار، جو برسوں سے اپنا روزگار کما رہے تھے، سڑک پر آ گئے۔ دکانداروں نے متعدد بار باز آبادکاری کے لیے فریادیں بھی پیش کیں تاہم اب لگتا ہے کہ انتظامیہ نے ان متاثرین کی باز آبادکاری کے لیے شاپنگ کمپلیکس بنانے کے لیے ہری جھنڈی دی ہے جس پر متاثرہ دکانداروں نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔
غلام رسول ریشی نامی ایک متاثرہ دکاندار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ شاپنگ کمپلیکس کی تعمیر انکے لیے ایک نیک شگون ہے اور انہیں امید ہے کہ اب انکا روزگار بڑھے گا۔ انہوں نے تحصیل انتظامیہ کی کاوشوں کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ادھر، اے ڈی سی ترال شبیر احمد رینہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ چار کروڑ روپے مالیت کی لاگت سے یہ شاپنگ کمپلیکس بس اسٹینڈ ترال میں ہی تعمیر ہوگا اور ان افراد کو ترجیح دی جائے گی جن کے دکانات انہدامی مہم کی زد میں آئے تھے۔
مزید پڑھیں: Demolition Drive Affected Family’s Plea: انہدامی کارروائی سے متاثرہ کنبے کی انتظامیہ سے فریاد
اے ڈی سی ترال نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اسے سے قبل انہوں نے دو بار ٹینڈرنگ کی تاہم ایک ٹینڈر موصول ہونے کے بعد تیسری مرتبہ ٹینڈرنگ کی گئی۔ رینہ نے بتایا کہ تیسری ٹینڈرنگ کا کام جلد ہی مکمل ہوگا اور اگر اس بار بھی ایک ہی ٹینڈر وصول ہوا تو کمپلیکس کا کام اُسی ٹھیکہ دار/کنسٹکشن کمپنی کے سپرد کیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ کمپلیکس پر آئندہ دس روز کے اندر اندر کام شروع کر دیا جائے گا۔