پلوامہ:وادی کشمیر میں موسمِ بہار کی آمد آمد ہے.بہار آنے کے ساتھ ہی کسان نے اپنے کھیتوں میں کام کاج شروع کیا ہے وہی اس وقت اگرچہ بادام کے شگوفہ کھلنے کا موسم ہے، تاہم درجہ حرارت میں اضافہ ہونے کی وجہ ایسا لگتا ہے کہ اب بادام کے شگوفوں کے ساتھ ساتھ سیب کے شگوفے بھی کھلنے لگے۔ اگرچہ وادی میں 15 مارچ کے بعد بادام کے شگوفہ کھلنے لگتے تھے،جس کے بعد مارچ کے آخر ہفتہ یا پھر اپریل ماہ میں سیب کے شگوفے کھلنے لگتے تھے۔ لیکن پچھلے ایک دو سالوں سے وادی کشمیر میں موسمیاتی تبدیلی آنے کی وجہ سے یہاں کے موسم میں بھی تبدیلی روبنما ہوئی ہے۔
وہیں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے میودہ درختوں پر قبل از وقت شگوفے پھوٹنے سے کسانوں میں تشویش پائی جارہی ہے۔ تاہم محمکہ باغبانی کا کہنا ہے کہ موسم میں تبدیلی آئے ہے لیکن اس میں کوئی پریشانی کی وجہ نہیں ہے۔کسان اگرچہ 15 مارچ کے بعد اپنے باغات میں ادویات چھڑکنے کا سلسلہ شروع کرتے تھے،تاہم امثال یہ کام دس دن قبل ہی شروع کرنا پڑا ہے۔ اس ضمن میں محمکہ باغبانی کے ضلع افسر جاوید احمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ امسال روایتی موسم سے ہٹکر ہمیں دیکھنے کو ملا۔ امسال بہار کے آغاز میں ہی درجہ حرارت میں اضافہ دیکھنے کو ملا، درجہ حرارت میں اضافہ ہونے کی وجہ سے مختلف میوہ درختوں پر قبل از وقت شگوفے کھلنے لگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو روایتی موسم کو چھوڑ کر امسال کے موسم کو دیکھ کر ادویات چھڑکنے کا کام شروع کرنا چاہیے، جس کے لئے آج کا وقت معضون ہیں۔انہوں نے کہا کہ شگوفے کھلنے کے بعد بھی موسم اچھا رہنا چاہیے، جب تک کہ شگوفے درختوں پر ٹھہر نہ جائے۔انہوں نے کہا کہ اس سے فصل بھی اچھا ہوتا، ساتھ ہی معیاری اور بمپر کراپ ہوتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع پلوامہ میں وادی کے باقی اضلاع کے مقابلے میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 25.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سرینگر میں دن کا درجہ حرارت 21.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: Spring In Kashmir : بادام واری سرینگر میں شگوفے پھوٹنے لگے