جنوبی کشمیر South Kashmirکے قصبہ ترال کے دورے کے دوران پی ڈی پی ترجمان ڈاکٹر ہر بخش سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران Rendezvous with PDP Spokesperson Dr Harbakhsh Singhدفعہ 370کی منسوخی پر مرکزی سرکار کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ PDP on Abrogation of Article 370 بنایا۔
ہربخش سنگھ نے مرکزی سرکار کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کی تنسیخ Abrogation of Article 370 اور جموں کشمیر کا ریاستی درجہ ختم کرنے کے بعد بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’اب کشمیر میں امن وامان قائم ہوگا، دودھ کی نہریں بہیں گیں، تاہم زمینی سطح پر حالات اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ صورتحال انتہائی سنگین ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’عسکریت پسندی ہوئی نہ وادی کشمیر میں امن لوٹ آیا ہے۔‘‘ ہربخش سنگھ نے کشمیر کی تاریخی جامع مسجد کو بدستور مقفل رکھنے کے حوالے سے کہا:PDP of Locking up of Jamia Masjid Srinagar ’’ اگر (جموں و کشمیر میں) حالات بہتر ہوتے تو پھر جامع مسجد سرینگر کے ممبر ومحراب اتنی دیر سے خاموش نہیں ہوتے جسکے ساتھ لوگوں کے جذبات وابستہ ہیں۔‘‘
حد بندی کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی دوسری عبوری رپورٹ پر اپنے تاثرات بیان PDP on Delimitation Commission کرتے ہوئے ہر بخش سنگھ نے بتایا: ’’کیمشن ایک مخصوص پارٹی کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے اور اسی لیے پی ڈی پی نے اس میں شمولیت ہی نہیں کی کیونکہ اس رپورٹ میں اننت ناگ کو پونچھ خطے سے جوڑا گیا۔‘‘ انہوں نے مزاحیہ انداز میں کہا: ’’اگر پارلیمنٹ ممبر کو اپنے حلقے کا دورہ کرنا ہوگا تو اسے، اننت ناگ سے پونچھ کا دورہ کرنے کے لیے پہلے ایک ہیلی کاپٹر خریدنا پڑے گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا PDP on Delimitation Commission کہ ’’اگر یہ کیمشن اقلیتوں کی بہبود کے لیے قائم کیا گیا ہوتا تو جموں میں گاندھی نگر اور سچیت گڑھ کی نشستیں ختم نہیں کی جاتیں، جہاں سکھوں کی کثیر آبادی ہے۔‘‘
- یہ بھی پڑھیں: Delimitation Commission Gets 2 Months Extension: حد بندی کمیشن کو دو ماہ کا مزید عرصہ دیا گیا
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات PDP on Assembly elections in J&Kکے حوالے سے انہوں نے کہا: ’’پی ڈی پی کے لیے انتخابات ترجیح نہیں، تاہم اگر الیکشن کا اعلان ہوتا ہے تو ہم انتخابات میں حصہ لینے کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں، کیونکہ بیوروکریسی عوامی حکومت کا متبادل نہیں ہے۔‘‘