پلوامہ: نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج ضلع پلوامہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد عسکریت پسندی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 اس کا ذمہ وار نہیں تھا جو مرکزی حکومت دعوی کر رہی تھی، لیکن جب سے دفعہ کو ہٹایا گیا تب سے عسکریت پسندی بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں صورتحال دن بدن ابتر ہو رہی ہیں۔Farooq Abdullah on JK Situation
جب تک لوگوں کی سرکار قائم نہیں ہوتی ان کی مصیبتیں ختم نہیں ہوں گی، ڈاکٹر فاروق عبداللہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پنڈت وادی میں رہیں لیکن سرکار پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پنڈتوں کو تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پنڈت دل سے وادی میں رہنا چاہیں تو رہیں، طاقت اور زور زبردستی سے ان کو یہاں لا کر رکھنا ٹھیک نہیں ہے اور جب تک ان کو محسوس نہیں ہوگا کہ وہ یہاں محفوظ ہیں تب تک یہ یہاں سے بھاگتے رہیں گے۔ Farooq Abdullah on Pandit in Kashmir نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات ہونے چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جو لوگ حکومت کر رہے ہیں، وہ لوگوں کے ذریعہ منتخب نہیں ہیں، یہ افسر شاہی ہے۔ اور جب تک عوامی حکومت نہیں آئے گی تب تک لوگوں کے مصیبتوں میں اضافہ ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی حکومت جموں وکشمیر کے لوگوں کے لیے ضروری ہے اور لوگوں کو بھی چاہیے کہ وہ ان انتخابات میں حصہ لیں۔ Farooq Abdullah on JK Electionsمزید پڑھیں: