جہاں ایک طرف انتظامیہ مرکز کے زیر اہتمام علاقے جموں و کشمیر میں پرانی یادگاروں کی عظمت رفتہ بحال کرنے کے لیے بلند بانگ دعوے کر رہی ہے۔ وہیں پلوامہ ضلع کے ترال سب ضلع سے سترہ کلومیٹر دور نارستان ترال میں صدیوں پرانا ایک تاریخی مندر سرکار کی عدم توجہی کا شکار ہے جس کی وجہ سے نہ صرف یہاں کی مقامی آبادی میں ناراضگی پائی جا رہی ہے بلکہ یہاں سیر کو آنے والے سیاح بھی مایوس ہو رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فلک بوس اور خوبصورت پہاڑیوں کے دامن میں واقع ترال کے نارستان گاؤں میں موجود صدیوں پرانا ایک مندر موجود ہے جس کی عظمت رفتہ بحال کرنے کے لیے آج تک کچھ نہیں کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق وادی کشمیر کے پرانے مندروں میں نارستان مندر کا شمار ہوتا ہے جس کی بناوٹ اور نقش نگاری اونتی پورہ میں واقع تاریخی کھنڈرات کے ساتھ ملتی ہے۔ تاہم صدیاں گزرنے کے باوجود نارستان ترال کا یہ تاریخی مندر اپنی شان کھو رہا ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی تشویش کا اظہار کر رہی ہے۔
یہاں سیر کو آ رہے لوگوں کا کہنا ہے اس مندر کی موجودہ حالت کو دیکھ کر وہ بہت ہی مایوس ہو رہے ہیں۔
ایک سیاح رویندر سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہاں لوگ دور دراز سے آتے ہیں اور ان کو یہاں آکر اچھا محسوس ہوتا ہے۔ تاہم یہ مندر انتظامیہ کی سردمہری کا شکار ہے۔
ایک مقامی طالب علم یاور ہلال نے کہا کہ حکومت اس تاریخی مندر کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے بلکہ یہاں ہر طرف ویرانی نظر آ رہی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ تاریخی عمارات کی طرف سرکار توجہ دینے کی باتیں تو کرتی ہیں لیکن یہاں صورتحال بالکل برعکس ہے اس کو نظر انداز کیا گیا ہے اور اگر سرکار اس علاقے کی طرف توجہ دیتی، اس کو سیاحتی نقشے پر لاتی تو اس سے نہ صرف یہاں سیاحت کو فروغ ملتا بلکہ یہاں روزگار کے وسائل بھی پیدا ہوتے۔
ایک مقامی بزرگ عبدالغنی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سرکار اس تاریخی ورثے کی طرف توجہ دینے سے گریزاں ہے۔ اس مندر کی مرمت کا کام بھی عرصے سے نہیں کیا گیا ہے۔
ایک اور مقامی شہری بشیر احمد میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس تاریخی مندر کی دیوار بندی اور مرمت کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ مندر زبوں حالی کا شکار ہو گئی ہے اور اس بارے میں عوامی حلقوں کی جانب سے بار بار کیے گئے خدشات کو بھی کوئی اہمیت نہیں دی جا رہی ہے جس سے یہ بات عیاں ہے کہ سرکار کے بلند بانگ دعوؤں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
اس ضمن میں نمائندہ نے جب ایڈشنل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ سے بات کی تو انہوں نے فون پر بتایا کہ وہ عنقریب علاقے کا دورہ کر کے اس تاریخی مندر کی تعمیر وتجدید کے لیے کاروائی شروع کریں گے۔