سرکار کی طرف سے بلند بانگ دعوؤں کے باوجود جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کا دور افتادہ گاؤں حاجن بنیادی سہولیات سے محروم ہے جس کی وجہ سے گاؤں کے سینکڑوں نفوس پر مشتمل آبادی آج کے جدید دور میں بھی بنیادی سہولیات کا رونا رو رہی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق ترال ٹاؤن سے تقریباً سترہ کلومیٹر دور حاجن کو جانے والی رابطہ سڑک کی خستہ حالی سے وسیع آبادی پریشان ہے۔
مقامی شہری محمد اسماعیل گوجر کہتے ہیں کہ رابطہ سڑک کی عدم دستیابی سے انہیں اپنے بیماروں کو چارپائی پر اسپتال لے جانا پڑ رہا ہے جو کبھی کبھار خطرناک صورتحال اختیار کرتا ہے۔
علی محمد نامی شہری نے بتایا کہ محکمہ بجلی نے کئی برس قبل یہاں نئے پل تو کھڑے کیے لیکن تاریں ابھی بھی درختوں سے لٹکی ہوئی ہیں اور انتظامیہ کی نوٹس میں معاملہ لانے کے باوجود کوئی خاص اقدام نہیں اٹھایا گیا اور ان کو بجلی کے بغیر ہی بجلی فیس ادا کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا کہ حاجن بستی کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔