کونسلرز کے آپسی اختلافات کی وجہ سے قصبہ پلوامہ کی تعمیر و ترقی کے بجائے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے قصبہ پلوامہ کی تعمیر و ترقی میں رکاوٹیں پیدا ہو سکتی ہے۔
کچھ کونسلرز نے چیئرمین میونسپل کمیٹی پر الزام عائد کیا ہے کہ قصبہ پلوامہ میں تعمیر و ترقی کے کام نہیں ہو رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ قصبہ میں ابھی تک اسٹریٹ لائٹس اور کوڑے دان نصب نہیں کروائے گئے ہیں۔
جس پر چیئرمین میونسپل کمیٹی نے کہا کہ ‘‘اگرچہ ہم نے کونسلر کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں نشاندہی کریں کہ کہاں کہاں پر اسٹریٹ لائٹ لگانی ہیں تاہم کچھ ایسے کونسلرز ہے جنہوں نے ابھی تک نشاندہی نہیں کی ہے نہ ہی لسٹ ابھی تک فراہم کی ہے۔‘‘
وہیں کسی فائل کو لے کر بھی الزام تراشی ہو رہی ہے، اگرچہ چیئرمین نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے ایک غیر قانونی فائل پر دستخط کرنے سے منع کیا ہے جس کی وجہ سے انہوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیو اپ لوڈ کی اور مجھ پر الزامات لگانا شروع کیے۔‘‘
چیئرمین میونسپل کمیٹی پلوامہ شبنم نظیر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں قصبہ پلوامہ میں دو سو کے قریب اسٹریٹ لائٹس نصب کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ آر اینڈ بی کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ قصبہ کی مین سڑکوں پر فٹ پاتھ تعمیر کروائے تاکہ عام لوگوں کو چلنے پھرنے میں آسانی پیدا ہو، محکمہ ایریگیشن کو بھی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ پلوامہ کی مشہور ندی دو بھی کال کو صاف کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔
وائرل ویڈیو میں میونسپل کائونسلرز نے چیئرمین پر کسی خوانچہ فروش سے سرکاری اراضی یا کاہچرائی دئے جانے کے عوض پیسے طلب کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے جس کی میونسپل چیئرمین نے تردید کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کے پاس بھی اس ضمن میں کوئی ثبوت ہے تو وہ سامنے لائے بصورت دیگر انکے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔