منڈی: جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے علاقہ ساتھرہ میں "ایس ائی اے" یعنی کہ سٹیٹ انویسٹیگیشن ایجنسی کی جانب سے نارکو ٹیرر معاملہ میں چھاپہ ماری کی گئی۔ ایس ائی اے نے ساتھرہ کے گاؤں ڈنہ ڈویاں کے رہائشی رفیق لالہ کے گھر پر بھی چھاپہ ماری کی۔ اس دوران ایس ائی اے کی جانب سے جموں و کشمیر پولیس، سی آر پی ایف، و دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کی موجودگی میں رفیق لالا کے گھر پر چھان بین کی گئی۔
واضح رہے چند ماہ قبل رفیق لالہ کے گھر پر چھاپہ ماری کے دوران دو کروڑ 30 لاکھ 74 ہزار روپے نقدی رقم، پندرہ ہزار یو ایس ڈالر، سات کلو ہروین، اسلحہ اور موبائل فون بھی وغیرہ برآمد کیے گیے تھے۔ اس کے بعد پولیس کی جانب سے معاملہ درج کر رفیق لالہ حراست میں لیا گیا۔ بعد ازاں اس معاملہ کو سرکار نے "ایس ائی اے" کو سونپ دیا تھا۔ چند روز قبل ہی "ایس ائی اے" کی جانب سی رفیق لالہ کو جموں لے جایا گیا تھا اور ایک مرتبہ پھر رفیق لالہ کو پونچھ لایا گیا اور اس کے ہمراہ پونچھ کے مختلف مقامات پر پہنچ کر معاملہ کی نسبت سے پوچھ گچھ کی گئی۔
سرکاری ذرائع کی جانب سے دی گئی جانکاری کے مطابق "ایس ائی اے" نے رفیق لالہ سے مخصوص جانکاری حاصل کرنے کے بعد اس کے ہمرہ اس کے گھر پہنچی تھی جہاں انہوں نے چھاپہ ماری کر کے ملزم سے اس معاملہ کے حوالے سے پوچھ گچھ کی۔
ذرائع کے مطابق خدشات ظاہر کیے جارہے تھے کہ شاید یہاں سے مزید کچھ سامان برآمد ہوسکتا ہے۔ کیونکہ رفیق لالہ نے چند مقامات کے حوالے سے جانکاری فراہم کی تھی جس کی بنیاد پر ایس ائی اے ٹیم نے رفیق لالہ کو اپنے ہمرہ لیکر اس کے گھر پہنچی اور وہاں چھان بین کی، تاکہ یہ پتہ لگایا جاسکے کہ کس طرح بھاری رقم و دیگر سامان یہاں تک پہنچایا گیا جس کو دیکھتے ہوئے اس معاملہ کے پیش نظر "ایس ائی اے" کی جانب سے رفیق لالہ کو اس کے گھر بھی لے جایا گیا جہاں اس کے کنبہ کے افراد سے بھی پوچھ گچھ کر کے چھان بین کی گئی۔
مزید پڑھیں: NIA Raid in Kishtwar روپوش حزب جنگجو کے گھر این آئی اے کا چھاپہ، موبائیل فون ضبط
واضح رہے کہ کچھ روز قبل قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے کشتواڑ میں روپوش حزب المجاہدین عسکریت پسند کے رہائشی مکان پر چھاپہ ڈالا اور وہاں سے موبائیل فون برآمد کیا ہے۔ واضح رہے کہ این آئی اے نے روپوش عسکریت پسند ریاض احمد عرف ہزاری ساکن کشتواڑ کو پہلے ہی اشتہاری قرار دے کر اس کا پتہ بتانے والے کو تین لاکھ روپیہ بطور انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔
بتادیں کہ وادیٔ کشمیر میں اس سے پہلے بھی متعدد مقامات پر مختلف مقدمات کے تحت قومی تحقیقاتی ایجنسی اور ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے چھاپہ ماری کی گئی تھی اور اس دوران متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا گیا جب کہ ٹیرر فنڈنگ کیس کے سلسلے میں مختلف افراد کی املاک کو ضبط بھی کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں ٹیرر فنڈنگ کیس کے سلسلے میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے مختلف حریت پسند رہنماؤں کی املاک کو بھی وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں منسلک کیا گیا تھا۔