پونچھ: جموں وکشمیر کے پونچھ ضلع کے کواڑیا علاقے میں جمعے کی شام مشتبہ عسکریت پسندوں نے فوجی گاڑی پر فائرنگ کی، تاہم اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ کے بعد مینڈھر پونچھ شاہراہ کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کردیا گیا۔
-
At around 1800h today, a Security Forces convoy of vehicles was fired upon by suspected terrorists from a jungle near Krishna Ghati #Poonch sector. No casualties to own troops. Joint search
— White Knight Corps (@Whiteknight_IA) January 12, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Operations by #IndianArmy and #JKP are in progress.@adgpi @NorthernComd_IA pic.twitter.com/jR0ytWRy88
">At around 1800h today, a Security Forces convoy of vehicles was fired upon by suspected terrorists from a jungle near Krishna Ghati #Poonch sector. No casualties to own troops. Joint search
— White Knight Corps (@Whiteknight_IA) January 12, 2024
Operations by #IndianArmy and #JKP are in progress.@adgpi @NorthernComd_IA pic.twitter.com/jR0ytWRy88At around 1800h today, a Security Forces convoy of vehicles was fired upon by suspected terrorists from a jungle near Krishna Ghati #Poonch sector. No casualties to own troops. Joint search
— White Knight Corps (@Whiteknight_IA) January 12, 2024
Operations by #IndianArmy and #JKP are in progress.@adgpi @NorthernComd_IA pic.twitter.com/jR0ytWRy88
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے اس واقعے میں کسی کو چوٹ وغیرہ نہیں آئی ۔ فوج اور پولیس نے مشترکہ طورپر ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حملہ اس وقت پیش آیا جب شمالی کمان کے فوجی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل اوپندر دویدی نے آج راجوری میں لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا اور وہاں پر فوج کی آپریشنل تیاریوں کا بچشم جائزہ لیا۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ گزشتہ روز فوجی سربراہ جنرل منوج پانڈے نے آرمی ڈے میںہ پریس کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ سال جموں و کشمیر میں 70 سے زائد عسکریت پسند مارے گئے اور 27 فوجی ہلاک ہوئے جن میں سے 20 صرف راجوری اور پونچھ میں جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافے کی وجہ انٹیلی جنس کی کمی اور مقامی لوگوں کے ساتھ فوج کا نہ ہونا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور علاقے میں تعینات مختلف سکیورٹی اداروں کے ساتھ کوآرڈینیشن بھی بڑھایا جا رہا ہے۔
بتادیں کہ بفلیاز پونچھ علاقہ میں دسمبر کے ماہ میں عسکریت پسندوں کے حملے میں چار فوجی جوان ہلاک جبکہ دیگر تین زخمی ہوئے تھے۔ فوج نے اس حملے کے بعد راجوری اور پونچھ اضلاع میں سکیورٹی فورسز کی تعیناتی بڑھائی دی ہے۔