سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے پونچھ راجوری میں تین افراد کی پُر اسرار طور پر موت واقع ہونے کے متعلق قانونی کارروائیاں شروع کرتے ہوئے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے متوفین کے اہلخانہ کے حق میں معاوضہ اور نوکریاں دینے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاشوں کی طبی و قانونی لوازمات کی ادائیگی کے بعد قانونی کارروائیاں شروع کی گئیں ہیں۔
محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ جموں وکشمیر (ڈی پی آئی آر) نے سماجی رابطہ گاہ 'ایکس' پر ایک پوسٹ کے ذریعے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ 'پونچھ کے ضلع بفلیاز میں تین شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی۔ اس سلسلے میں طبی و قانونی لوازمات ادا کی گئیں اور متعلقہ مجاز اتھارٹی کی طرف سے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی'۔
پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ 'حکومت نے متاثرین کے لئے معاوضے کا اعلان کیا اور لواحقین کو نوکریاں فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا'
واضح رہے کہ دفاعی ترجمان نے ہفتے کی شام ایکس پر جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ بفلیاز علاقے میں تین لوگوں کی موت کا معاملہ زیر تحقیقات ہے، فوج تحقیقات میں بھر پور تعاون فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہے۔
بتادیں کہ راجوری کے تھنہ منڈی بفلیاز علاقہ میں جمعہ کے روز نامعلوم عسکریت پسندوں نے دو فوجی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس میں 5 فوجی جوان ہلاک جبکہ کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ حملہ آوروں نے ہلاک شدہ فوجیوں کے ہتھیار بھی چھین لئے اور مقامی جنگل میں غائب ہوگئے۔اس حملے کے بعد فوج نے وسیع علاقہ کو محاصرے میں لیا اور گھر گھر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق فوج نے اس حملے کے بعد کئی شہریوں کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا اور اس دوران مبینہ حراست میں تین مقامی نوجوانوں کی موت واقع ہوئی جبکہ متعدد افراد ہستپال میں زیر علاج ہے۔نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، اپنی پارٹی اور دوسری سیاسی جماعتوں نے راجوری پونچھ میں عام شہری کی ہلاکت کے حوالے سے اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کی مانگ کی ہے۔
مزید پڑھیں: