بھوپال: چھ دن بعد ریاست کرناٹک میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ انتخابات سے آٹھ دن پہلے کرناٹک کانگریس پارٹی نے اپنا مینوفیسٹو جاری کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے پی ایف آئی کو بین کیا گیا ہے اسی طرح بجرنگ دل کو بھی بین کیا جائے گا۔ جب اس پر ہم نے ریاست مدھیہ پردیش بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان پنکچ ترویدی سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ کانگریس پارٹی ملک کو ایک بار پھر تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی تسکین کے لیے سماجی تنظیم بجرنگ دل پر بین لگانے کی کوشش کر رہی ہے جس سے ان کا غلط نظریہ سامنے آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ پی ایف آئی ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Karnataka Assembly Election 2023 کرناٹک میں کانگریس پارٹی کا منشور جاری، بجرنگ دل پر پابندی کا وعدہ
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے غلط ذہنیت کے لوگ اگر بجرنگ دل کا پی ایف آئی سے موازنہ کرتے ہیں تو یہ بہت شرمناک بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس چاہتی ہے کہ ملک مذہب کے نام پر تقسیم ہو جائے۔ اس لیے کانگریس کو اس کی تقسیم کی سیاست مبارک ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس بجرنگ دل پر بین لگاتی ہے تو بجرنگ دل انہیں جواب دینے کے لیے قابل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس انگریزوں کے ذریعہ بنائی گئی پارٹی ہے اور وہ ہمیشہ سے پھوٹ ڈالو اور سیاست کرو کی سیاست کرتی چلی آ رہی ہے۔ مذہب کے نام پر تقسیم، سیاست کے نام پر تقسیم انہوں نے ملک کو تقسیم کیا ہے۔ اور ایک بار پھر تقسیم کرنے کی سیاست کی جا رہی ہے۔
وہیں اس معاملے پر کانگریس کے سینیئر ترجمان کے کے مشرا نے کہا کہ عوام کوئی ایک ایسا کام بتا دے جو بجرنگ دل نے عوام کی فلاح کے لیے کیا ہو۔ بجرنگ دل ایک ایسی تنظیم ہے جس سے پیار ومحبت سے نفرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان ویلنٹائن ڈے جو کہ انٹرنیشنل یوم دوستی پر منایا جاتا ہے اور اس موقع پر لوگ اپنے دوستوں سے ملتے ہیں تو ان کے ساتھ مار پیٹ اور بدتمیزی کی جاتی ہے۔ شادیوں میں جاکر تماشا بازی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجرنگ دل پر اندور کے بھور کوا اور دیواس ضلع کے بینک روڈ تھانے میں گائے کی تسکری اسمگلنگ کے معاملے میں پیسہ وصولنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی بھی فرقہ وارانہ تنظیم ہو اور وہ بھائی چارے کے خلاف چلتا ہے تو ہمارے ملک کی قومی یکجہتی کے لیے خطرہ ہے اور دہشت گرد جیسے ماحول پیدا کرتا ہے تو ایسی تنظیموں کو بین کر دینا چاہیے چاہے وہ پی ایف آئی ہو یا پھر بجرنگ دل ہی کیوں نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے بعد اب کانگریس نے کرناٹک کے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالنے کے 8 دن پہلے آپ نے انتخابی منشور میں دہشت گرد تنظیم پی ایف آئی کے ساتھ ہی بجرنگ دل جیسی تنظیموں پر بین لگانے کا وعدہ کیا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ کرناٹک میں اقتدار میں آنے کے ایک سال کے اندر بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کے سبھی ناانصافی والے قانون اور دیگر مخالف قانون کو رد کیا جائے گا۔