کھنڈوا: اسد الدین اویسی نے مدھیہ پردیش بلدیاتی انتخابات میں اپنے امیدواروں کو میدان میں اتارنے کے بعد انتخابی مہم کے لیے کھنڈوا پہنچے۔ اس دوران اویسی نے کہا کہ اگر بھارت میں نوجوان بے روزگار ہیں، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، ڈیزل اور پیٹرول بھی مہنگا ہے، تو یقیناً اس کے ذمہ دار اورنگ زیب ہیں مودی نہیں۔ اگر بچوں کے پاس نوکریاں نہیں تو اس کا ذمہ دار شہنشاہ اکبر ہے۔ پیٹرول 115 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے تو اس کا ذمہ دار تاج محل بنانے والا ہے۔ اگر وہ تاج محل نہ بناتا تو آج پیٹرول 40 روپے میں ملتا۔ انہیں تاج محل اور لال قلعہ نہیں بنانا تھا، وہ پیسہ مودی جی کے لیے بچانا تھا۔
اے آئی ایم آئی ایم مدھیہ پردیش کے بلدیاتی انتخابات میں قسمت آزما رہی ہے۔ اب تک کانگریس اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ تھا۔ لیکن اس مرتبہ آزاد امیدواروں کے ساتھ عام آدمی پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم کے بھی امیدوار میں ہیں۔ کھنڈوا میں اسد الدین اویسی نے ہفتہ کو میئر کے امیدوار اور کونسلروں کی حمایت میں عیدگاہ گراؤنڈ پر ایک پروگرام منعقد ہوا جس میں انہوں نے ریاستی اور مرکزی حکومت پر تنقید کی۔ اسدالدین اویسی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ہر چیز کے ذمہ دار مسلمان ہیں۔ کیا بھارت کی تاریخ میں صرف مغلوں نے ہی حکومت کی؟ اس سے پہلے شہنشاہ اشوک اور چندرگپت موریہ کی حکومت نہیں تھی؟ لیکن بی جے پی ایک آنکھ سے مغل اور دوسری آنکھ سے پاکستان دیکھتی ہے۔ ہمارا مغلوں اور پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر چیز کا ذمہ دار مسلمانوں اور مغلوں کو ٹھہرایا جاتا ہے۔ کیا مہنگائی اور بے روزگاری کے ذمہ دار مغل ہیں؟ کیا بھارت کی تاریخ میں صرف مغلوں کی حکومت تھی؟ بھارت ہمارا ملک ہے، ہم بھارت کو نہیں چھوڑیں گے۔ تم لاکھ نعرے لگاؤ ملک چھوڑنا تو دور کی بات ہم بھارت کی سرزمین پر ہی زندہ رہیں گے اور اسی سرزمین پر مر جائیں گے۔ اویسی نے مزید کہا کہ 'ہمارا جناح سے کوئی تعلق نہیں'۔ ہم 15 اگست کو آزادی کے 75 سال مکمل کر رہے ہیں۔ بھارت میں 200 ملین مسلمان ہیں، وہ گواہی دے رہا ہے کہ ہمارے دادا اور پردادا نے پاکستان کے پیغام کو ٹھکرا کر بھارت کو اپنا وطن بنایا تھا۔ بھارت ہمارا وطن عزیز ہے، ہم بھارت کو نہیں چھوڑیں گے۔ تم لاکھ نعرے لگاؤ اور چلے جاؤ۔ لیکن چھوڑنا تو دور کی بات، ہم زندہ بھی رہے تو اس سرزمین پر اور مضبوط رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Asaduddin Owaisi's visit to Bhopal:سیاسی استحکام کے بغیر ہماری آواز موثر ثابت نہیں ہوگی،اسد الدین اویسی