ETV Bharat / state

رام مادھو ہنگامی دورے پر لیہہ پہنچے - اشوک کول

جمعرات کو لیہہ پہنچنے والے رام مادھو سے جب نامہ نگاروں نے پوچھا کہ کیا ان کی جماعت کے رہنما کاغذات نامزدگی داخل کریں گے تو ان کا جواب تھا: 'پارٹی کے تمام رہنماؤں سے ہماری بات چیت ہوگی۔ آپ کو پارٹی کے فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا'۔

رام مادھو ہنگامی دورے پر لیہہ پہنچے، مقامی رہنماؤں سے بات چیت شروع
رام مادھو ہنگامی دورے پر لیہہ پہنچے، مقامی رہنماؤں سے بات چیت شروع
author img

By

Published : Sep 24, 2020, 7:57 PM IST

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو بھی ہنگامی دورے پر لیہہ پہنچ گئے ہیں۔

قبل ازیں بی جے پی جموں و کشمیر یونٹ کے جنرل سکریٹری اور لداخ امور کے انچارج اشوک کول بدھ کو ہنگامی دورے پر لیہہ پہنچے اور وہیں خیمہ زن ہوگئے۔

واضح رہے کہ ضلع لیہہ کی مذہبی، سیاسی، سماجی اور طلبہ تنظیموں پر مشتمل اپیکس باڈی نے منگل کو ایک غیر معمولی اجلاس کے بعد چھٹے شیڈول کے تحت آئینی تحفظات فراہم کئے جانے تک لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے اعلان شدہ انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔

اپیکس باڈی میں بی جے پی کے رہنما بھی شامل ہیں جس کی وجہ سے پارٹی کے لئے مشکلیں پیدا ہوگئی ہیں۔

جمعرات کو لیہہ پہنچنے والے رام مادھو سے جب نامہ نگاروں نے پوچھا کہ کیا ان کی جماعت کے رہنما کاغذات نامزدگی داخل کریں گے تو ان کا جواب تھا: 'پارٹی کے تمام رہنماؤں سے ہماری بات چیت ہوگی۔ آپ کو پارٹی کے فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا'۔

جب ایک نامہ نگار نے موصوف سے پوچھا کہ چھٹے شیڈول کے تحت آئینی تحفظات کی فراہمی کے حوالے سے بی جے پی کا کیا موقف ہے تو ان کا جواب تھا: 'جو بھی فیصلہ ہوگا آپ کو اس کی جانکاری دی جائے گی'۔

اس دوران رام مادھو نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا: 'میں لیہہ میں ہوں۔ ضلعی خودمختار کونسل کے لئے ہونے والے انتخابات پر پارٹی رہنماؤں اور کونلسروں سے بات چیت کی۔ 2015 کے انتخابات میں بی جے پی نے 26 میں سے 18 نشستوں پر جیت درج کی تھی۔ ہم نے لداخ کے لوگوں کی یونین ٹریٹری کی دیرینہ مانگ پوری کی ہے۔ اس کے تناظر میں ہمیں انتخابات میں مزید بہتر کارکردگی کی توقع ہے'۔

بی جے پی رہنما اشوک کول نے گزشتہ روز انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان پر اپنے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا: 'قرارداد منظور کرنے سے کیا ہوگا؟ یہ سب بکواس ہے۔ ہم بہت جلد لداخ جا کر وہاں اپنے لوگوں سے بات کریں گے'۔

کول کے اس بیان سے لیہہ کے لوگ کافی ناراض ہوگئے ہیں۔ موصوف جب بدھ کو ہنگامی دورے پر لیہہ پہنچے تو انہیں یہاں احتجاجی مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا۔

بتادیں کہ حال ہی میں تشکیل دی گئی اپیکس باڈی نے منگل کو یہاں ایک غیر معمولی میٹنگ کے بعد ایک مختصر بیان جاری کیا تھا جس کا متن کچھ یوں ہے: 'دی اپیکس باڈی آف پیپلز موومنٹ فار سکستھ شیڈول فار لداخ نے متفقہ طور پر بوڈولینڈ ٹیری ٹوریل کونسل کے طرز پر لداخ کو چھٹے شیڈول کے تحت آئینی تحفظات فراہم کئے جانے تک آنے والے چھٹے ایل اے ایچ ڈی سی لیہہ انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ لیا ہے'۔

لداخ یونین ٹریٹری کی انتظامیہ نے رواں ماہ کی 18 تاریخ کو لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے انتخابات کا اعلان کر دیا۔ محکمہ انتخابات کے سکریٹری سوگت بسواس کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یہ انتخابات 16 اکتوبر 2020 کو منعقد کئے جائیں گے۔

انتخابات کا نوٹیفکیشن آنے کے بعد لیہہ کے سابق چیف ایگزیکٹو کونسلر اور سینئر کانگریس لیڈر رگزن سپلبار نے اپیکس باڈی سے لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی کال دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

اپیکس باڈی نے 10 ستمبر کو دو روزہ اجلاس کے بعد مرکزی حکومت سے اس یونین ٹریٹری کو آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت تحفظات فراہم کرنے نیز لیجسلیچر قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو بھی ہنگامی دورے پر لیہہ پہنچ گئے ہیں۔

قبل ازیں بی جے پی جموں و کشمیر یونٹ کے جنرل سکریٹری اور لداخ امور کے انچارج اشوک کول بدھ کو ہنگامی دورے پر لیہہ پہنچے اور وہیں خیمہ زن ہوگئے۔

واضح رہے کہ ضلع لیہہ کی مذہبی، سیاسی، سماجی اور طلبہ تنظیموں پر مشتمل اپیکس باڈی نے منگل کو ایک غیر معمولی اجلاس کے بعد چھٹے شیڈول کے تحت آئینی تحفظات فراہم کئے جانے تک لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے اعلان شدہ انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا۔

اپیکس باڈی میں بی جے پی کے رہنما بھی شامل ہیں جس کی وجہ سے پارٹی کے لئے مشکلیں پیدا ہوگئی ہیں۔

جمعرات کو لیہہ پہنچنے والے رام مادھو سے جب نامہ نگاروں نے پوچھا کہ کیا ان کی جماعت کے رہنما کاغذات نامزدگی داخل کریں گے تو ان کا جواب تھا: 'پارٹی کے تمام رہنماؤں سے ہماری بات چیت ہوگی۔ آپ کو پارٹی کے فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا'۔

جب ایک نامہ نگار نے موصوف سے پوچھا کہ چھٹے شیڈول کے تحت آئینی تحفظات کی فراہمی کے حوالے سے بی جے پی کا کیا موقف ہے تو ان کا جواب تھا: 'جو بھی فیصلہ ہوگا آپ کو اس کی جانکاری دی جائے گی'۔

اس دوران رام مادھو نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا: 'میں لیہہ میں ہوں۔ ضلعی خودمختار کونسل کے لئے ہونے والے انتخابات پر پارٹی رہنماؤں اور کونلسروں سے بات چیت کی۔ 2015 کے انتخابات میں بی جے پی نے 26 میں سے 18 نشستوں پر جیت درج کی تھی۔ ہم نے لداخ کے لوگوں کی یونین ٹریٹری کی دیرینہ مانگ پوری کی ہے۔ اس کے تناظر میں ہمیں انتخابات میں مزید بہتر کارکردگی کی توقع ہے'۔

بی جے پی رہنما اشوک کول نے گزشتہ روز انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان پر اپنے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا: 'قرارداد منظور کرنے سے کیا ہوگا؟ یہ سب بکواس ہے۔ ہم بہت جلد لداخ جا کر وہاں اپنے لوگوں سے بات کریں گے'۔

کول کے اس بیان سے لیہہ کے لوگ کافی ناراض ہوگئے ہیں۔ موصوف جب بدھ کو ہنگامی دورے پر لیہہ پہنچے تو انہیں یہاں احتجاجی مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا۔

بتادیں کہ حال ہی میں تشکیل دی گئی اپیکس باڈی نے منگل کو یہاں ایک غیر معمولی میٹنگ کے بعد ایک مختصر بیان جاری کیا تھا جس کا متن کچھ یوں ہے: 'دی اپیکس باڈی آف پیپلز موومنٹ فار سکستھ شیڈول فار لداخ نے متفقہ طور پر بوڈولینڈ ٹیری ٹوریل کونسل کے طرز پر لداخ کو چھٹے شیڈول کے تحت آئینی تحفظات فراہم کئے جانے تک آنے والے چھٹے ایل اے ایچ ڈی سی لیہہ انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ لیا ہے'۔

لداخ یونین ٹریٹری کی انتظامیہ نے رواں ماہ کی 18 تاریخ کو لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے انتخابات کا اعلان کر دیا۔ محکمہ انتخابات کے سکریٹری سوگت بسواس کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یہ انتخابات 16 اکتوبر 2020 کو منعقد کئے جائیں گے۔

انتخابات کا نوٹیفکیشن آنے کے بعد لیہہ کے سابق چیف ایگزیکٹو کونسلر اور سینئر کانگریس لیڈر رگزن سپلبار نے اپیکس باڈی سے لداخ خودمختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی کال دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

اپیکس باڈی نے 10 ستمبر کو دو روزہ اجلاس کے بعد مرکزی حکومت سے اس یونین ٹریٹری کو آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت تحفظات فراہم کرنے نیز لیجسلیچر قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.