سرینگر (جموں و کشمیر): ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے مرکز کے زیر انتظام خطہ لداخ میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے بڑھتے واقعات کا سو موٹو، یعنی از خود نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ چیف جسٹس نونگمیکاپم کوٹیشور سنگھ اور جسٹس سنجے دھر کی بنچ نے اپنے ممبر سیکریٹری کے ذریعے لیگل سروسز اتھارٹی سمیت کئی حکام کو نوٹس جاری کیا ہے اور انہیں دو ہفتوں کے اندر اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بینچ کا کہنا تھا کہ ’’اس عدالت کے چیف جسٹس کے نوٹس میں کچھ حقائق لائے جانے پر عدالت کی طرف سے پی آئی ایل سو موٹو کی گئی ہے، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ لداخ میں کتوں کے کاٹنے کے رجسٹرڈ معاملے 2017 میں 854 سے بڑھ کر 2022 میں 2229 ہو گئے ہیں اور صرف جنوری 2023 میں تقریباً 220 افراد کو کتوں نے کاٹا ہے۔‘‘
عدالت نے کہا کہ کتوں کے کاٹنے کے بڑھتے واقعات نے نہ صرف مقامی لوگوں میں بلکہ سیاحوں میں بھی خوف کا ماحول پیدا کر دیا ہے اور اطلاعات کے مطابق کتے جنگلی (سبزی خور) جانوروں پر بھی حملہ کر رہے ہیں۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں آئندہ سماعت 19 اپریل 2023 کو مقرر کی ہے۔ ادھر، طاہر ماجد شمسی، ڈپٹی سالیسٹر جنرل آف انڈیا، نے ریحانہ قیوم کی وساطت سے لداخ لیگل سروسز اتھارٹی کے علاوہ تمام جواب دہندگان کے نوٹس قبول کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: Fear of Dogs in Anantnag اننت باگ میں آوارہ کتوں سے عوام میں خوف و ہراس کا ماحول