کپوارہ (جموں و کشمیر) : بھارت اور پاکستان کے مابین جموں کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جاری جنگ بندی سے سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر لوگ امن و سکون کی زندگی تو گزار ہی رہے ہیں اور اب امن بحالی سے یہ علاقے سیاحتی مرکز بن رہے ہیں۔ ان علاقوں میں شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کا کیرن علاقہ بھی شامل ہے اب مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی توجہ کا مرکزی بن گیا ہے۔
اس علاقے میں ہر روز درجنوں سیاح سیر و تفریح کے لئے آ رہے ہیں جس سے مقامی لوگوں کی مالی زندگی تبدیل ہوتی جا رہی ہے۔ اس علاقے کے لوگ گولہ بارود کی وجہ سے اپنے گھروں میں خوف کے مارے سہمے ہوتے تھے لیکن آج ان کے یہی گھر سیاحوں کے لئے ہوم اسٹے (Home Stay) بن گئے ہیں۔ یاد رہے کہ بھارت اور پاکستان کے مابین 25 فروری 2021 کو جنگ بندی معاہدے پر عمل آوری کرنے کی، دونوں ممالک نے، یقین دہانی کی تھی جو اب تک برقرار ہے۔ ان ممالک نے سنہ 2002 میں جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا تاہم دونوں ممالک کی فوجیں وقتاً فوقتاً اس کی خلاف ورزی کر رہی تھی۔
جنگ بندی پر اب دو برس سے مکمل طور پر عمل آوری ہو رہی ہے جس سے دونوں ممالک نے اپنے سرحد سیاحوں کے لئے کھول دئے ہیں۔ کیرن کی سیر کرنے کے لیے سیاحوں کو کپوارہ میں پولیس سے معمولی اجازت نامہ درکار ہے اور کیرن کے راستے پر مامور فوج ان کی تلاشی اور شناخت کے بعد ان (سیلانیوں) کو کیرن جانے کی اجازت دے رہی ہے۔
کیرن کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ دو برس سے وہ سکون کی زندگی بسر کر رہے ہیں اور سیاحوں کی آمد سے ان کی مالی مدد بھی ہو رہی ہے۔ لوگوں نے اپنے گھر سیاحوں کے ہوم اسٹے کے لئے کھول دئے ہیں اور مقامی افراد نے ٹینٹ بھی نصب کیے ہیں جو وہ سیاحوں کو کرایہ پر فراہم کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Kaman Post Uri Tourist Destination: کمان پوسٹ کو سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دیا جا رہا ہے
مقامی باشندوں نے اس علاقے کی خستہ حال سڑک کی شکایت کی اور کہا کہ گزشتہ برسوں سے وہ انتظامیہ سے سڑک کی تعمیر کی گوہار لگا رہے ہیں لیکن انتظامیہ ان کی شکایت کا ازالہ نہیں کر رہی ہے۔ سیاحوں نے بھی کیرن علاقے کے خوبصورت اور دلفریب نظاروں کا اعتراف کیا اور اسے جاذب نظر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’جنگ بندی برقرار رہنی چاہئے تاکہ یہاں سیاحت میں اضافہ ہو۔‘‘
ضلع مجسٹریٹ کپوارہ، اایوشی سدھن، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کیرن کی تعمیری اور بنیادی سہولیات کی شکایات کے متعلق انتظامیہ باخبر ہے اور ان شکایات کا ازالہ کرنے کے لئے انتظامیہ منصوبہ بندی کر رہی ہے۔