ETV Bharat / state

مشتبہ عسکری حملے میں بی جے پی کے تین کارکنان ہلاک

جموں و کشمیر کے ضلع کولگام میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے میں بی جے پی یوتھ مورچہ کے جنرل سکریٹری فدا حسین اور دیگر دو کارکنان ہلاک ہوگئے ہیں۔

مشتبہ عسکری حملے میں بی جے پی کے تین کارکنان ہلاک
مشتبہ عسکری حملے میں بی جے پی کے تین کارکنان ہلاک
author img

By

Published : Oct 29, 2020, 9:59 PM IST

Updated : Oct 29, 2020, 10:52 PM IST

ہلاک شدہ بی جے پی کارکنان کی شناخت بی جے پی یوتھ مورچہ کے جنرل سکریٹری فدا حسین ایتو ولد غلام احمد، عمر رشید ولد رشید بیگ اور عمر رمضان حجام ولد محمد رمضان کے بطور ہوئی ہے۔

مشتبہ عسکری حملے میں بی جے پی کے تین کارکنان ہلاک

تفصیلات کے مطابق ضلع کے قاضی گنڈ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے بی جے پی کارکنان پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین کارکنان زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قاضی گنڈ کے ایمرجنسی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

دریں اثنا سیکیورٹی فورسز نے مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لیا ہے اور تلاشی کاروائی شروع کر دی ہے۔

نئے زمینی قوانین کے خلاف احتجاج، پی ڈی پی دفتر سربمہر، متعدد رہنما حراست میں


واضح رہے کہ وادی میں گزشتہ 2 ماہ کے دوران کا یہ ایسا چوتھا حملہ ہے۔ رواں برس 6 اگست کو عسکریت پسندوں نے ویسو قاضی گنڈ میں بی جے پی کے سرپنچ سجاد احمد کھانڈے ولد علی محمد کو ہلاک کر دیا تھا، جب وہ اپنے مکان کے باہر کھڑے تھے۔ 4 اگست کی شام قاضی گنڈ میں ہی بی جے پی کے پنچ عارف احمد پر فائرنگ کی گئی تھی جس میں وہ شدید طور سے زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل ضلع بانڈی پورہ میں بی جے پی کے سابق ضلع صدر وسیم باری شیخ کو ان کے بھائی اور والد سمیت ہلاک کردیا گیا۔ وسیم احمد باری کے 10 محافظ تھے، تاہم حملے کے وقت ان کے ساتھ کوئی بھی محافظ موجود نہیں تھا۔ ان محافظوں کو لاپروائی کی پاداش میں فوری طور پر معطل کر کے گرفتار کرلیا گیا جس کی بعد ازاں تفتیش کی گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے وسیم باری کی ہلاکت پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت بھی کی تھی۔

ضلع گاندربل میں 7 اکتوبر کو بی جے پی کے ایک کارکن کے گھر پر عسکریت پسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا۔ اگرچہ اس حملے میں غلام قادر نامی بی جے پی کارکن بال بال بچ گیا۔ تاہم مذکورہ کارکن کی حفاظت پر مامور ایک ایس پی او شدید زخمی ہوا تھا جس نے بعد میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔

گزشتہ ماہ ضلع بڈگام میں بھی بھوپندر سنگھ نامی بی ڈی سی چیئرمین کو عسکریت پسندوں نے ہلاک کیا تھا۔

ہلاک شدہ بی جے پی کارکنان کی شناخت بی جے پی یوتھ مورچہ کے جنرل سکریٹری فدا حسین ایتو ولد غلام احمد، عمر رشید ولد رشید بیگ اور عمر رمضان حجام ولد محمد رمضان کے بطور ہوئی ہے۔

مشتبہ عسکری حملے میں بی جے پی کے تین کارکنان ہلاک

تفصیلات کے مطابق ضلع کے قاضی گنڈ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے بی جے پی کارکنان پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین کارکنان زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قاضی گنڈ کے ایمرجنسی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

دریں اثنا سیکیورٹی فورسز نے مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لیا ہے اور تلاشی کاروائی شروع کر دی ہے۔

نئے زمینی قوانین کے خلاف احتجاج، پی ڈی پی دفتر سربمہر، متعدد رہنما حراست میں


واضح رہے کہ وادی میں گزشتہ 2 ماہ کے دوران کا یہ ایسا چوتھا حملہ ہے۔ رواں برس 6 اگست کو عسکریت پسندوں نے ویسو قاضی گنڈ میں بی جے پی کے سرپنچ سجاد احمد کھانڈے ولد علی محمد کو ہلاک کر دیا تھا، جب وہ اپنے مکان کے باہر کھڑے تھے۔ 4 اگست کی شام قاضی گنڈ میں ہی بی جے پی کے پنچ عارف احمد پر فائرنگ کی گئی تھی جس میں وہ شدید طور سے زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل ضلع بانڈی پورہ میں بی جے پی کے سابق ضلع صدر وسیم باری شیخ کو ان کے بھائی اور والد سمیت ہلاک کردیا گیا۔ وسیم احمد باری کے 10 محافظ تھے، تاہم حملے کے وقت ان کے ساتھ کوئی بھی محافظ موجود نہیں تھا۔ ان محافظوں کو لاپروائی کی پاداش میں فوری طور پر معطل کر کے گرفتار کرلیا گیا جس کی بعد ازاں تفتیش کی گئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے وسیم باری کی ہلاکت پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت بھی کی تھی۔

ضلع گاندربل میں 7 اکتوبر کو بی جے پی کے ایک کارکن کے گھر پر عسکریت پسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا۔ اگرچہ اس حملے میں غلام قادر نامی بی جے پی کارکن بال بال بچ گیا۔ تاہم مذکورہ کارکن کی حفاظت پر مامور ایک ایس پی او شدید زخمی ہوا تھا جس نے بعد میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔

گزشتہ ماہ ضلع بڈگام میں بھی بھوپندر سنگھ نامی بی ڈی سی چیئرمین کو عسکریت پسندوں نے ہلاک کیا تھا۔

Last Updated : Oct 29, 2020, 10:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.