کولگام:جنوبی ضلع کولگام کے مشی پورہ گاؤں میں 14 جون کو عسکریت پسندوں اور فورسز کے مابین انکاؤنٹر شروع ہوا تھا، لیکن بعد میں اندھرے کے سبب تصادم کو اگلے روز تک بند کیا تھا۔ 15جون کی صبح عسکریت پسندں اور فورسز کے مابین تصادم شروع ہوا لیکن اس بار عسکریت پسند ابتدائی فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے۔ Kulgam Encounter Concluded
سکیورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن میں سرعت لائی جس کے بعد 16 جون کو سکیورٹی فروسز نے دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا۔ سکیورٹی فورسز کو اندیشہ تھا کہ اس علاقہ میں اور بھی عسکریت پسند چھپے ہوئے ہیں جس کے بعد تب سے لگاتار سرچ آپریشن جاری تھا۔ وہیں آج سکیورٹی فورسز نے ہفتہ کے روز کولگام کے مشی پورہ کجر علاقے میں آپریشن کو پانچ روز کے بعد ختم کرنے کا اعلان کیا۔
ایس ایس پی کولگام ڈاکٹر جی وی سندیپ چکرورتی نے نمائندے کو بتایا کہ خراب موسم اور عسکریت پسندوں سے کوئی تازہ ٹکراؤ نہ ہونے کی وجہ سے آپریشن کو ختم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو سکیورٹی فورسز نے حزب المجاہدین کے دو مقامی عسکریت پسندوں کو ہلاکت کیا لیکن تب سے تلاشی آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں سے کوئی تازہ ٹکراؤ نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں:
قبل ازیں 16 جون کو آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ خاتون ٹیچر رجنی بالا کی ہلاکت میں ملوث عسکریت پسند کولگام تصادم میں ہلاک ہوا ہے۔