جموں (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے سرمائی دار الحکومت جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال، بخشی نگر، جموں میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کر رہے وادی کے طلبہ نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاجی طلبہ نے مظاہرہ کرتے ہوئے ’’غنڈہ گردی نہیں چلے گی‘‘ اور ’’ہمارے ساتھ انصاف کرو‘‘ کے نعرے بلند کیے۔ احتجاج کر رہے میڈیکل طلبہ نے کشمیری طالب علموں پر حملہ کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ اتوار کی شب گورنمنٹ میڈیکل کالج ہوسٹل میں کشمیر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے طالب علموں کے ساتھ جموں کے مقامی طلبہ نے مارپیٹ کی جس کے نتیجے میں بعض کشمیری طلبہ زخمی ہوئے۔ زخمی طلبہ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جبکہ مار میٹ کے خلاف کشمیری طلبہ نے پیر کی صبح احتجاج کرتے ہوئے کالج انتظامیہ، غنڈہ گردہ کرنے والے مقامی طلبہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
احتجاجی کر رہے طلبہ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ واٹس ایپ گروپ میں کسی بات پر شروع ہوئے تنازعہ کے بعد بعض مقامی سینئر طلبہ نے غنڈوں کے ساتھ مل کر ہوسٹل میں داخل کر کشمیری طلبہ کی پٹائی کی۔ احتجاجیوں کے مطابق اندھیرے میں گھس کر مقامی طلبہ نے کشمیری طالب علموں کی پٹائی کی اور ساتھ لائے ہتھیارورں، بشمول ڈنڈوں اور لوہے کے سریوں، سے وار کرکے کشمیری طلبہ کو لہو لہان کر دیا اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جموں پولیس نے ابھی تک اس معاملے میں کوئی بھی ٹھوس کارروائی نہیں کی ہے۔‘‘ طلبہ نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر، پولیس نے اس ضمن میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’گورنمنٹ میڈیکل کالج، جموں، کے طلبہ اور ادارے کے ہوسٹل میں باہر کے لوگوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔‘‘ ایس ایس پی جموں، چندن کوہلی، نے کہا کہ جموں کے جی ایم سی ہاسٹل میں کچھ طلباء اور باہر کے لوگوں کے درمیان ہاتھا پائی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔
- مزید پڑھیں: راجستھان میں کشمیری طلبا کے ساتھ مار پیٹ
قبل ازیں، جموں اور کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے کہا تھا کہ ’’جی ایم سی جموں میں ’دی کیرالہ اسٹوری‘ کے معاملے پر حالیہ جھگڑے کے نتیجے میں کشمیری طلبہ کا ایک گروپ زخمی ہوا ہے۔‘‘ ایسوسی ایشن نے کہاکہ ’’ایک طالب علم پر لوہے کے سریہ سے حملہ کیا گیا اور اس کے سر پر 12 ٹانکے لگے ہیں۔‘‘