جموں: جموں کے باشندوں نے غیر مقامی باشندوں کو اسمبلی الیکشن میں ووٹنگ کے اختیارات دیے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے جموں و کشمیر میں غیر مقامی باشندوں کو ووٹنگ اختیارات دینے سے مقامی خاص کر جموں کے باشندوں کو بے اختیار بنایا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے اس اقدام کو ’’ڈوگرہ شناخت پر حملہ‘‘ سے تعبیر کیا۔ Jammu Residents on Voting Rights to Non Locals
جموں کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے آئے روز جموں و کشمیر کے باشندوں کو بے اختیار بنایا جا رہا ہے۔ دفعہ 370کی منسوخی کے حوالے سے جموں کے باشندوں نے کہا: ’’جموں کے باشندوں کو جموں و کشمیر کی شناخت کرنے کے پیچھے بھارتیہ جنتا پارٹی کا اصل منشا اب واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جموں کے اکثر لوگ دفعہ 370کی تنسیخ کے حق میں نہیں تھے تاہم جن لوگوں نے ’’اُس کالے دن خوشیاں منائیں، وہ بھی آج پچھتا رہے ہیں۔‘‘Non Locals can vote in Jammu and Kashmir
غیر مقامی باشندوں کو اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کا حق دینے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے جموں کے رہائشیوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی سخت مخالفت کی، انہوں نے کہا: ’’دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد دودھ کی ندیاں بہنے کا وعدہ سراب ثابت ہوا، اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی پول کھل گئی۔ Dogras on Kashmir post 5 August 2019بی جے پی اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ اسمبلی انتخابات میں انہیں جموں یا کشمیر کے باشندے قطعا ووٹ نہیں دینگے، اس لئے وہ باہر سے کرائے کے ووٹرز لاکر نہ صرف حکومت پر قبضہ جمانا چاہتے ہیں بلکہ ڈوگرہ شناخت کو پوری طرح ختم کرنے کے درپے ہے۔‘‘Dogras on Voting Rights to Non Locals
مزید پڑھیں:Congress Leader on Non local Voters in J and K مرکزی حکومت کشمیر میں من مرضی کے فیصلے لے رہی ہے
جموں وکشمیر میں بی جے پی کو چھوڑ سبھی مین اسٹریم سیاسی پارٹیوں نے اس غیر مقامی باشندون کو ووٹنگ کا حق دینے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’بھارتیہ جنتا پارٹی آسان جیت کی خاطر ایسا کر رہی ہے۔‘‘ نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر عمر عبداللہ نے ٹویٹر پر لکھا ’’بھارتیہ جنتاپارتی مقامی ووٹروں سے خود کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہے‘‘ انہوں نے چیف الیکٹورل آفیسر کے اس فیصلے کی سخت نکتہ چینی کی۔ وہیں محبوبہ مفتی نے بھی اسے کشمیر کے تشخص پر حملہ سے تعبیر کرتے ہوئے سبھی سیاسی جماعتوں کو یک جُٹ ہو کر اس کے خلاف رد عمل ظاہر کرنے کی اپیل کی تھی۔Dogras Reaction on Voting Rights to Non Locals
یہ بھی پڑھیں: Voting Rights to Non Locals: ’مرکزی سرکار ہمیں اپنے وطن میں اجنبی بنانے پر تلی ہے‘