ETV Bharat / state

Farooq Abdullah on Azad آزاد کے انتخابات میں حصہ لینے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، فاروق عبداللہ

غلام نبی آزاد کے کانگریس سے علیحدگی اور نئی سیاسی جماعت قائم کرنے کے حوالے سے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ’’ہم اُن کا مقامی سیاست میں استقبال کرتے ہیں تاہم ان کے الیکشن میں حصہ لینے سے نیشنل کانفرنس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔‘‘

آزاد کے الیکشن میں حصہ لینے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا: فاروق عبداللہ
آزاد کے الیکشن میں حصہ لینے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا: فاروق عبداللہ
author img

By

Published : Aug 27, 2022, 1:40 PM IST

Updated : Aug 27, 2022, 1:49 PM IST

جموں: نیشنل کانفرنس کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے غلام بنی آزاد کی جانب سے کانگریس سے علیحدگی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ غلام نبی آزاد کو حق ہے کہ ایک نئی پارٹی تشکیل دیں، وہ قومی سطح کے لیڈر ہیں۔ Farooq Abdullah on GN Azadای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران سابق وزیر اعلیٰ نے کہا: ’’(آزاد کو) چاہئے کہ وہ ملک کی خدمت کرے، وہ قومی سطح کے لیڈر ہیں۔ آزاد کو چاہئے کہ وہ ملکی سطح پر ایک سیاسی جماعت کی تشکیل دے جو عام آدمی پارٹی کی طرز پر قومی خدمت انجام دے سکے۔

Farooq Abdullah on Azad

دفعہ 370 اور آزاد کے موقف، پے اے جی ڈی میں اس حوالے سے انکی شمولیت سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا: ’’وہ ان کا ذاتی فیصلہ ہوگا کہ وہ اس بارے میں اپنے سیاسی جماعت میں اس کو منشور بنائیں یا نہ بنائیں۔‘‘ آزاد کے انتخابی میدان میں کودنے کے حوالے سے فاروق عبداللہ نے کہا: ’’ہم اُن کا مقامی سیاست میں استقبال کرتے ہیں تاہم ان کے الیکشن میں حصہ لینے سے نیشنل کانفرنس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔‘‘Azad to form new Political Party in Jammu and Kashmir

قابل ذکر ہے کہ قریب نصف صدی تک کانگریس کے ساتھ جڑے رہنے والے سینئر سیاستدان اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد جمعہ کو کانگریس سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ آزاد نے گزشتہ روز کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیکر سیاسی حلقوں میں سنسنی پھیلا دی۔ کانگریس کی قومی صدر سونیا گاندھی کے نام ایک مکتوب میں غلام نبی آزاد نے اپنے استعفےٰ کی وجوہات بیان کیں جس میں انہوں نے کہا کہ ’’راہل گاندھی کی قیادت طفلانہ اور غیر سنجیدہ رہی ہے جبکہ کانگریس انکی قیادت میں 2014 سے دو لوک سبھا انتخابات ہار چکی ہے۔‘‘ کانگریس نے آزاد کے استعفے کو انکی خودغرضی اور موقع پرستی سے تعبیر کیا ہے۔Dr Farooq Abdullah on Ghulam nabi Azad

آزاد کے استعفیٰ Azad resigns from Congressکے ساتھ ہی جموں و کشمیر کانگرس خیمے میں انتشار پھیلا اور ابھی تک چھ لیڈران - جو آزاد کے وفادار جانے جاتے ہیں - نے پارٹی سے استعفی دیا ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں کہ آزاد کانگریس سے علیحدگی کے بعد بی جے پی میں شمولیت کے بجائے ایک نئی سیاسی جماعت شروع کرنے والے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ 4 ستمبر کو جموں پہنچیں گے اور اگلے روز شہر میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا جائے گا جس میں وہ اپنی پارٹی کا اعلان کریں گے۔

جموں: نیشنل کانفرنس کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے غلام بنی آزاد کی جانب سے کانگریس سے علیحدگی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ غلام نبی آزاد کو حق ہے کہ ایک نئی پارٹی تشکیل دیں، وہ قومی سطح کے لیڈر ہیں۔ Farooq Abdullah on GN Azadای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران سابق وزیر اعلیٰ نے کہا: ’’(آزاد کو) چاہئے کہ وہ ملک کی خدمت کرے، وہ قومی سطح کے لیڈر ہیں۔ آزاد کو چاہئے کہ وہ ملکی سطح پر ایک سیاسی جماعت کی تشکیل دے جو عام آدمی پارٹی کی طرز پر قومی خدمت انجام دے سکے۔

Farooq Abdullah on Azad

دفعہ 370 اور آزاد کے موقف، پے اے جی ڈی میں اس حوالے سے انکی شمولیت سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا: ’’وہ ان کا ذاتی فیصلہ ہوگا کہ وہ اس بارے میں اپنے سیاسی جماعت میں اس کو منشور بنائیں یا نہ بنائیں۔‘‘ آزاد کے انتخابی میدان میں کودنے کے حوالے سے فاروق عبداللہ نے کہا: ’’ہم اُن کا مقامی سیاست میں استقبال کرتے ہیں تاہم ان کے الیکشن میں حصہ لینے سے نیشنل کانفرنس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔‘‘Azad to form new Political Party in Jammu and Kashmir

قابل ذکر ہے کہ قریب نصف صدی تک کانگریس کے ساتھ جڑے رہنے والے سینئر سیاستدان اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد جمعہ کو کانگریس سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ آزاد نے گزشتہ روز کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دیکر سیاسی حلقوں میں سنسنی پھیلا دی۔ کانگریس کی قومی صدر سونیا گاندھی کے نام ایک مکتوب میں غلام نبی آزاد نے اپنے استعفےٰ کی وجوہات بیان کیں جس میں انہوں نے کہا کہ ’’راہل گاندھی کی قیادت طفلانہ اور غیر سنجیدہ رہی ہے جبکہ کانگریس انکی قیادت میں 2014 سے دو لوک سبھا انتخابات ہار چکی ہے۔‘‘ کانگریس نے آزاد کے استعفے کو انکی خودغرضی اور موقع پرستی سے تعبیر کیا ہے۔Dr Farooq Abdullah on Ghulam nabi Azad

آزاد کے استعفیٰ Azad resigns from Congressکے ساتھ ہی جموں و کشمیر کانگرس خیمے میں انتشار پھیلا اور ابھی تک چھ لیڈران - جو آزاد کے وفادار جانے جاتے ہیں - نے پارٹی سے استعفی دیا ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں کہ آزاد کانگریس سے علیحدگی کے بعد بی جے پی میں شمولیت کے بجائے ایک نئی سیاسی جماعت شروع کرنے والے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ 4 ستمبر کو جموں پہنچیں گے اور اگلے روز شہر میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا جائے گا جس میں وہ اپنی پارٹی کا اعلان کریں گے۔

Last Updated : Aug 27, 2022, 1:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.